غزہ:شدید بمباری،100 سے زائد شہید،اسرائیل کا 75 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف

غزہ:شدید  بمباری،100  سے  زائد  شہید،اسرائیل  کا  75  فوجیوں  کی  ہلاکت  کا  اعتراف

غزہ(اے ایف پی،رائٹرز)جنوبی غزہ میں اسرائیل کی شدید فضائی بمباری میں 100سے زائد فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ،صیہونی فورسز نے ٹینکوں ،بلڈوزروں سے غزہ اور خان یونس پر چڑھائی کر دی۔

دوسری جانب اسرائیل نے غزہ میں اپنے 75فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کر لیا،غزہ میں آپریشن کے دوران مزید تین صیہونی فوجی شمالی غزہ میں ہلاک ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق عارضی جنگ بندی  کے بعد اسرائیلی حملوں میں شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعدا د 800سے تجاوز کر گئی ۔ نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے جنوبی غزہ کے ان علاقوں کو بھی نشانہ بنایا جنہیں اس نے فلسطینیوں کیلئے محفوظ علاقے قرار دیا تھا۔مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی مختلف کارروائیوں میں چار فلسطینی شہید ہو گئے ۔ فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت کے مطابق ایک فلسطینی نوجوان قلندیا مہاجر کیمپ میں ، 2 قلقیلیہ شہر میں جبکہ ایک نوجوان الخلیل کے قصبے سعیر میں شہیدہوا۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق قلندیا مہاجر کیمپ اور مشرقی مقبوضہ بیت المقدس کے آبادی کفر عقب میں اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران جھڑپوں میں 44 فلسطینی زخمی ہوئے ۔علاوہ ازیں قسام بریگیڈز کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹوں میں 28 اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کیں،حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں جہاں لڑائی جاری ہے ، فوجی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کر دیا۔

ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا کہ قسام بریگیڈز کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فورسز پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا اور اسرائیل کے مختلف شہروں پر راکٹوں کی بارش کی۔ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے فوج کی پوزیشن پر مارٹر فائر کرنے کے جواب میں لبنانی علاقے میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا۔ادھر اسرائیل کی بری فوج جنوبی غزہ میں داخل ہو گئی ، خان یونس کے قرب وجوار میں مقیم فلسطینیوں کو وہاں سے نکل جانے کا حکم دے دیا۔ اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پر خان یونس کا نقشہ پوسٹ کیا جس میں شہر کے پیلے نشان والے ایک چوتھائی حصے کو فوری خالی کرنے کا حکم دیا گیا ۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ خان یونس سے شمالی غزہ تک کی شاہراہ میدان جنگ ہونے کے باعث بند کر دی گئی ہے ۔ اسرائیلی فوج کے بریگیڈیئر جنرل ہشام ابراہیم نے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ شمالی غزہ میں بیشتر اہداف حاصل کر لئے گئے ہیں، اس لئے آپریشن کو غزہ کے دیگر علاقوں تک توسیع دی جا رہی ہے ۔ ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا کہ ہم نے فلسطینی شہریوں کو صرف میدان جنگ خالی کرنے کا کہا ہے ، ان کیلئے غزہ میں کچھ علاقے محفوظ قرار دئیے ہیں ۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں 137 یرغمالی اب بھی قید ہیں۔ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ 15 اسرائیلی شہریوں کی لاشیں حماس کے پاس ہیں، ان میں4 لاشیں فوجیوں کی جبکہ 11 اسرائیلی شہریوں کی ہیں۔ انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کی صدر نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال ناقابل برداشت ہو چکی ۔

اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہاکہ وہ ایک پھرجنگی قوانین کی پابندی اور غزہ میں امداد کی بلاتعطل فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دریں اثنا حماس سے رہائی پانے والے چھ تھائی یرغمالی واپس وطن پہنچ گئے ۔ تھائی لینڈ کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے رہائی پانے والے 17 تھائی یرغمالی وطن پہنچے ہیں ، مزید چھ گزشتہ روز بنکاک پہنچے ، پانچ سابق یرغمالی بھی جلد وطن پہنچ جائیں گے ۔ادھرترکیہ کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے حماس عہدیداروں کو بیرون ملک نشانہ بنایا تو سنگین نتائج برآمد ہونگے ،یاد رہے کہ صیہونی سکیو رٹی ایجنسی کے سربراہ نے کہا تھا کہ اسرائیل لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے افراد کو تلاش کر کے ختم کر ے گا،چاہے اس میں کئی سال لگ جائیں۔علاوہ ازیں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام میں پاسداران انقلاب کی ہلاکتوں اور اپنے مفادات پر حملوں کا جواب دے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں