برطانیہ نے کانپور کے عالم بیگ کی کھوپڑی 166 سال بعد بھارت کو واپس کر دی

برطانیہ نے کانپور کے عالم بیگ  کی کھوپڑی 166 سال  بعد بھارت کو واپس کر دی

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)1857کی جنگ آزادی کے حریت پسند کانپور کے عالم بیگ کی کھوپڑی 166 سال بعد بھارت کو واپس کر دی گئی۔

برطانوی تاریخ دان پروفیسر ویگنر کی تحقیق کے مطابق عالم بیگ کانپور کے رہنے والے اور جنگ آزادی کے وقت سیالکوٹ میں تعینات تھے ۔ جنگ آزادی کے وقت کے کمشنر امرتسر فریڈرک ہنری نے اپنی کتاب ‘دی کرائسس ان پنجاب’ میں لکھا کہ ‘1857 میں500 ہندوستانی سپاہیوں نے سیالکوٹ میں بغاوت کی ، ان میں بیشتر کو دریائے راوی کے کنارے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، کئی سپاہیوں کوگولی مار کر اجنالہ کے کنویں میں پھینک دیا گیا تھا۔ کم اے ویگنر کے مطابق عالم بیگ امرتسر کے قصبے اجنالہ میں مارے گئے ، وہ ان سپاہیوں کے سربراہ تھے جو بھاگنے میں کامیاب ہو گئے ، انہیں کانپور سے گرفتار کرکے سیالکوٹ لایا گیا۔ جب کمشنر ہنری کو ملکہ وکٹوریہ کے ہندوستان پہنچنے کا علم ہوا، اس نے عالم بیگ کو ملکہ کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کیا اور انہیں توپ کے گولے سے اڑا دیا ، بعدازاں ان کی کھوپڑی گرم پانی میں ڈال کر اس کی کھال نکال دی گئی، ان کے سر کو ‘گرزلی ٹرافی’ کا نام دیا ،اسے جنگ آزادی کے اگلے برس انگلینڈ لے جایا گیا۔ بھارتی اخبار کے مطابق چنڈی گڑھ کے ایک پروفیسر کی کوششوں سے عالم بیگ کی کھوپڑی واپس کی گئی ہے ، 166 سال بعد امید کی جا رہی ہے کہ مرنے والے کی روح کو سکون حاصل ہوگا ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں