لبنان شدید چھڑپیں ، 8 اسرائیلی فوجی ہلاک ، کئی زخمی ،3ٹینک تباہ

لبنان  شدید  چھڑپیں  ، 8 اسرائیلی  فوجی  ہلاک  ، کئی  زخمی  ،3ٹینک  تباہ

غزہ ،بیروت (اے ایف پی،رائٹرز)اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ شدید جھڑپوں میں فوج کے 3 کیپٹن سمیت 8 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

حزب اللہ کا کہنا تھا اسرائیلی فوج کی لبنان میں زمینی راستے سے داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی ہے ، اس دوران صیہونی فوج کو بھاری جانی نقصان بھی ہوا،3ٹینک تباہ کر دئیے گئے ۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں ہلاک و زخمی اسرائیلی فوجیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے منتقل کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ حزب اللہ نے کہا کہ اس نے جنوبی سرحدی گاؤں کے قریب ایک اسرائیلی یونٹ کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا۔حملے میں کئی صیہونی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں ۔لبنان کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں کو نشانہ بنایا، بمباری سے کم ازکم 60افراد شہید ،150سے زائد زخمی ہو گئے ۔دوسری جانب اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ان کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی۔اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہاجو کوئی بھی واضح الفاظ میں اسرائیل پر ایران کے حملے کی مذمت نہیں کرسکتا وہ اسرائیلی سرزمین پر قدم رکھنے کا مستحق نہیں ہے ۔ یہ ایک اسرائیل مخالف سیکرٹری جنرل ہیں جو قاتلوں کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو ’’شخصی نان گراٹا‘‘ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کی خاص طور پر مذمت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہامیں ایک بار پھر ایران کے اسرائیل پر کل کے بڑے میزائل حملوں کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پورے خطے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں ۔ایران کے سفیرامیر سید ایروانی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل پرمیزائل حملے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے خلاف میزائل حملے گزشتہ 2 ماہ کے دوران اسرائیل کی مسلسل دہشتگردانہ اور جارحانہ کارروائیوں کا متناسب جواب تھے ، یہ حملے خطے میں طاقت کے توازن اورڈیٹرنس کی بحالی کے لیے ضروری تھے ۔انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ اسرائیل کے خلاف یہ کارروائی اقوام متحدہ کے چارٹرکے آرٹیکل 51 کے تحت تہران کے اپنے دفاع کے بنیادی حق کے طور پر کی گئی ہے ۔ایران کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو اس کے تمام کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائیں گے اور پہلے سے زیادہ شدت سے حملہ کیا جائیگا۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے سے پہلے امریکا کے ساتھ پیغامات کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا۔ حملے کے بعد ایران نے امریکا کے ساتھ بات چیت کی۔تہران میں سوئس سفارت خانے کے ذریعے پیغام جاری کیا گیا تھا۔سابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے فیصلہ کن حملہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، انہوں نے ایکس پر کہا تہران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے بڑے میزائل بیراج کے تناظر میں ہمیں اب ایران کو تباہ کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے ۔ یمن کے حوثی باغیوں نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کے اندر کروز میزائل فائر کیے ہیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کی میزائل فورس نے تین قدس 5 کروز میزائلوں کے ذریعے اسرائیل کے اندر گہرائی میں فوجی مقامات کو نشانہ بنایا۔ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب بدھ کی علی الصبح دو دھماکے ہو ئے ۔ پولیس کا کہنا تھا ممکنہ طور پر دستی بموں سے حملے کئے گئے ۔حملے کے الزام میں تین سویڈیش نوجوان گرفتار کئے ہیں ۔ آسٹریلیا میں 19 سالہ لڑکی سارہ موہنہ پر اسرائیل مخالف احتجاج کے دوران حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ادھر گزشتہ 24گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 51افراد شہید ،200سے زائد زخمی ہو گئے ۔وزارت صحت کے مطابق 7اکتوبر 2023سے جاری صیہونی حملوں میں اب تک کم ازکم 41ہزار689فلسطینی شہید ،96ہزار 625زخمی ہو چکے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں