امن کا نوبیل انعام جاپانی انسدادِ ایٹم بم کی تنظیم کے نام

امن کا نوبیل انعام جاپانی  انسدادِ ایٹم بم کی تنظیم کے نام

اوسلو(اے ایف پی)دنیا کا سب سے زیادہ معروف امن کا نوبیل انعام جاپانی جوہری بم حملوں میں بچ جانے والے افراد کی انسدادایٹم بم تنظیم ’’نیہون ہدانکیو ‘‘کو دیاگیاہے ،جس کا پورا نام ’’نیہون جینسوئی باکوہیگاعیشادانتائی کیوگی کائی ‘‘ہے ۔۔۔

اس تنظیم کو ہیباکوشاکے نام سے بھی جانا جاتاہے ۔یہ تنظیم 1956 میں ہیروشیما اور ناگاساکی میں ایٹم بم حملوں میں بچ جانے والے افراد نے بنائی تھی اور ناروے کی نوبیل کمیٹی نے دُنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے میں نیہون ہدانکیو کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے ۔نوبیل کمیٹی کے سربراہ جورگن فریڈنس کا کہنا ہے کہ نیہون ہدانکیو نے جوہری ہتھیاروں کی بُرائی کو سامنے لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ اس تنظیم کی جانب سے ایٹم بم حملوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے افراد کی گواہیوں کا اچھا استعمال کیا گیا ہے اور یہ یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے کہ جوہری ہتھیار کبھی دوبارہ استعمال نہ ہوں۔اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ تمام جوہری ہتھیاروں کو ختم کر دیں ،یہ موت کے آلات ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ ہیروشیما اور ناگاساکی سے ایٹم بم سے بچ جانے والے جوہری ہتھیاروں کی ہولناک انسانی قیمت کے بے لوث اور روح پرور گواہ ہیں۔ نیہون ہدانکیو کے شریک سربراہ توشیوکی مماکی نے جاپان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہو جائے گا۔ان کا کہناتھاکہ غزہ میں بچوں کی صورتحال دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر جاپان کی صورت حال سے ملتی جلتی ہے ،غزہ میں خون میں لت پت بچے پائے جاتے ہیں جاپان میں 80سال پہلے ایساہی ہواتھا۔گزشتہ برس امن کا نوبیل انعام ایران میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی کارکن نرگس محمدی کو دیا گیا تھا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں