نصف یرغمالیوں کی رہائی پر45روزہ جنگ بندی کی اسرائیلی پیشکش

غزہ، قاہرہ، لکسمبرگ(اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل نے نصف یرغمالیوں کی رہائی پر45 روزہ جنگ بندی کی پیشکش کر دی ۔
مصر کو غزہ میں عارضی جنگ بندی کیلئے اسرائیلی تجویز موصول ہو گئی ہے جبکہ حماس نے جنگ بندی کے اسرائیلی منصوبے پر جواب دینے کیلئے مزید مہلت طلب کر لی۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ کی پٹی سے فوج کے انخلا کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے ۔ادھرغزہ میں جنگ بندی کیلئے قاہرہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے ۔حماس کے سینئر عہدیدارطاہر النونو نے کہا ہے کہ اگرغزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے انخلا، انسانی امداد کے داخلے اور غزہ جنگ کے خاتمے کی قابل بھروسہ ضمانت دی جائے تو تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کر دیں گے ۔حماس رہنما نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ بندی کی نئی تجویز ایک سرخ لکیر ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ جنگ کے مستقل خاتمے سے پہلے حماس کو غیر مسلح کیا جائے ۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کو نئی تجویز پیش کی گئی ہے کہ گروپ 10 زندہ یرغمالیوں کو رہا کرے ، بدلے میں اسرائیل امریکی گارنٹی کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات میں داخل ہو گا۔یورپی یونین نے فلسطینیوں کیلئے تین سالہ مالی امدادی پیکیج کے تحت 1.6 ارب یورو کا اعلان کیا ہے ۔خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالس نے ایکس پر لکھا کہ فلسطینی اتھارٹی کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں ۔حالات کے مطابق اسے غزہ کی حکومت میں واپس آنے کیلئے تیار کیا جائے گا۔یمنی حوثیوں نے کہا ہے کہ صنعا میں اتوار کی رات ہونے والے امریکی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر سات ہو گئی ہے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔