غزہ میں مزید 100 شہید،رفح میں دھماکا،کئی اسرائیلی ملبے تلے دب گئے
غزہ (اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ کے علاقے رفح میں دھماکے کے نتیجے میں کئی اسرائیلی فوجی عمارت کے ملبے تلے دب گئے۔۔
،اسرائیلی ہیلی کاپٹر زخمیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے جس کے باعث اسرائیلی فورسز کو جائے وقوعہ سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ وہ رفح شہر کے مشرق میں اسرائیلی افواج کے ساتھ شدید جھڑپوں اور تصادم میں مصروف ہیں ۔القسام بریگیڈز نے کہا رفح کے مشرق میں التنور محلے میں عمر ابن الخطاب مسجد کے قریب 7 فوجیوں کو نشانہ بناتے ہوئے طاقتور دھماکا کیا۔ ہم نے جائے وقوعہ پر کئی اسرائیلی فوجیوں کی کٹی ہوئی لاشیں دیکھیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اطلاعات ہیں کہ متعدد اسرائیلی فورسز ایک عمارت کے ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔ادھر اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ بھر میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ۔عرب میڈیا کے مطابق یہ حملے رہائشی علاقوں، مارکیٹوں، ریستورانوں اور خیمہ بستیوں پر کیے گئے ، غزہ کے شمالی علاقے بیت لاہیا میں رایان خاندان کے گھر پر بمباری کی گئی۔ نصیرات کیمپ کے شمال میں بھی شدید بمباری کی گئی، جس سے کئی عام شہری شہید اور زخمی ہو گئے ،خان یونس کے علاقے عبسان الجدیدہ میں ایک رہائشی گھر پر بمباری کی گئی، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے ۔سب سے ہولناک حملہ غزہ شہر کے الرمل علاقے میں کیا گیا، جہاں ایک مارکیٹ اور ریستوران کو نشانہ بنایا گیا، اس حملے میں کم از کم 32 افراد شہید اور 86 سے زائد زخمی ہوئے ، مقامی صحافی یحیٰ صبیح بھی شہدا میں شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور انسانی ہمدردی کی دیگر تنظیموں نے کہا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ میں خوراک اور ایندھن کی شدید قلت ہے ۔ یونیسیف نے کہا کہ غزہ کے بچوں کو خوراک کی فراہمی کی کمی کی وجہ سے اقوام متحدہ کے تعاون سے چلنے والے کچن بند ہونے کے بعد بھوک، بیماری اور موت کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے ۔