پاکستان،بھارت جنگ کی بجائے تجارت پر توجہ دیں ،افغانستان سے ٹریڈ کے بدلے بگرام ائیر بیس لیں گے:ڈونلڈ ٹرمپ
دوحہ ،ابو ظہبی (نیوز ایجنسیاں )امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت جنگ کی بجائے تجارت پر توجہ دیں،دونوں ممالک کے درمیان مسئلے کو حلے کرنے میں انہوں نے اہم کرداد ادا کیا۔۔
امریکی صدر نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی فوجیوں سے خطاب کرتے کہا میں یہ نہیں کہوں گا کہ میں نے ہی ایسا کیا لیکن میں نے یقینی طور پر بھارت اور پاکستان میں گزشتہ ہفتے پیدا ہونے والی کشیدگی کو حل کرنے میں مدد کی۔ ہم نے دیکھا کہ دونوں ممالک میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہوتی جا رہی تھی ،پھر اچانک وہ وقت آیا کہ آپ کو وہاں مختلف قسم کے میزائل نظر آنے لگے ، لیکن ہم نے اسے معاملے کو حل کر لیا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو گیا ہے ۔ ہم نے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تجارت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا آئیے کاروبار کریں، جنگ نہیں۔ پاکستان اور بھارت دونوں تجارت سے متعلق جان کر بہت خوش ہوئے اور مجھے لگتا ہے کہ وہ اب صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔امریکی صدر نے کہا افغانستان سے ٹریڈ کے بدلے بگر ام ائیر بیس لیں گے ،بگرام ائیربیس اپنے پاس رکھیں گے ،اسے کسی کو نہیں دیں گے ۔ ٹرمپ نے کہا اُن کا ملک ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ کرنے کے قریب ہے ۔ امریکا ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ کرنے کے بہت قریب ہے اور یہ کہ تہران نے کسی حد تک شرائط پر اتفاق کیا ہے ۔ہم طویل مدتی امن کے لیے ایران کے ساتھ بہت سنجیدہ مذاکرات کر رہے ہیں۔ ہم ایسا کیے بغیر شاید کوئی معاہدہ کرنے کے قریب پہنچ رہے ہیں، ایسا کرنے کے دو مراحل ہیں، ایک بہت اچھا قدم ہے اور دوسرا پرتشدد قدم بھی ہے لیکن میں اسے دوسرے طریقے سے نہیں کرنا چاہتا۔امریکی صدر نے ایک بار پھر غزہ کو تحویل میں لینے کا بھی اشارہ دیا اور کہا غزہ کو فریڈم زون بنائیں اور اس میں امریکا کو شامل ہونے دیں، اُنکے پاس غزہ کے لیے بہت اچھے منصوبے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ دوحہ کے جنوب مغرب میں العدید ایئربیس مشرق وسطیٰ میں امریکا کی سب سے بڑی فوجی تنصیب ہے ۔امریکا اپنے شراکت داروں کے دفاع کیلئے طاقت کے استعمال میں نہیں ہچکچائے گا۔ قطر نے امریکا کے ساتھ 42 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کیے ۔
قطر آئندہ برسوں میں العدید ایئر بیس پر 10 ارب ڈالر سرمایا کاری کرے گا۔ ہم ایف 35 کے جدید ورژن ایف 55 کے منتظر ہیں جبکہ امریکی فضائیہ کے پاس جلد ایف 47 طیارہ ہوگا۔ ٹرمپ نے کہا جب تک وہ اور روس کے صدر پوتن ذاتی طور پر ملاقات نہیں کرتے تب تک یوکرین امن مذاکرات میں اہم پیش رفت کا امکان نہیں ۔ٹرمپ سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا آپ روس اور ترکیہ کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت سے مایوس ہیں؟ جواب میں امریکی صدر نے کہا جب تک پوٹن اور میں اکٹھے نہیں بیٹھتے تب تک کچھ نہیں ہونے والا ہے ۔ہمیں اسے حل کرنا ہوگا کیونکہ بہت سے لوگ مر رہے ہیں۔علاوہ ازیں ٹرمپ نے ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹِم کُک سے کہا کہ وہ بھارت میں ایپل آئی فون بنانا بند کردیں،انہوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پریس کانفرنس میں کہا میں نے گزشتہ روز ٹم کک سے بات کی ہے میں نے کہا ٹم ہم آپکے ساتھ اچھا تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ آپ 500 ارب ڈالر کی کمپنی بنا رہے ہیں، لیکن اب میں نے سنا ہے کہ آپ انڈیا میں یہ فیکٹریاں لگا رہے ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ آپ انڈیا میں آئی فون بنائیں۔ ہم نے برسوں تک چین میں قائم آپکی فیکٹریوں کو برداشت کیا ۔ اب ہم نہیں چاہتے کہ آپ اپنی فیکٹریاں انڈیا میں بنائیں۔ انڈیا اپنا خیال خود رکھ سکتا ہے اور وہ یہ کام بہت اچھے سے کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آپ اب امریکا کی جانب واپس لوٹیں اور اپنی فیکٹریاں وہاں لگائیں۔ابوظہبی میں امریکی صدر سے ہونے والی ملاقات کے دوران متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے اعلان کیا کہ ان کا ملک آئندہ دس سال میں امریکا میں 1.4 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یہ سرمایہ کاری ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور توانائی جیسے شعبوں میں کی جائے گی۔ انکے ہمراہ موجود امریکی صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو تاریخ کے بہترین دور میں قرار دیا۔ اماراتی صدرکا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی شراکت داری نئی بلندی کو چھو رہی ہے اور صدر ٹرمپ کی قیادت میں یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں ان کا ملک امریکہ کے ساتھ مل کر خطے میں امن اور استحکام کے لیے کام کرتا رہے گا۔امریکی صدر ٹرمپ نے اس موقع پر اماراتی صدرکو ایک عظیم جنگجو اور بصیرت رکھنے والا رہنما قرار دیا اور کہا کہ ہماری شراکت داری اتنی شاندار ہے کہ اس سے بہتر ممکن ہی نہیں۔ ہم مل کر دنیا میں امن کے لیے کوشش کر رہے ہیں اور یہ سرمایہ کاری دونوں اقوام کے لیے خوش آئند ہے ۔متحدہ عرب امارات نے صدر ٹرمپ کو اپنے سب سے اعلیٰ شہری اعزاز ’’آرڈر آف زاید‘‘سے بھی نوازا جو انکی خدمات اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے میں کردار کا اعتراف ہے ۔متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر آئے امریکی صدر کو ابوظہبی کی عالمی شہرت یافتہ شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ کرایا گیا۔ٹرمپ نے مسجد کے مختلف حصوں میں گئے اور فن تعمیر سمیت نقش ونگار میں عرب ثقافتی اظہار کو قابل رشک قرار دیا۔ ابوظہبی کے ولی عہد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ اس مسجد تعمیر 1996 کو شروع ہوئی تھی اور گیارہ سال بعد 2007 میں مکمل ہوئی۔مسجد کی تعمیر میں اتنا طویل عرصہ لگنے کی وجہ دنیا بھر سے لائے گئے معماروں اور اعلیٰ ترین مواد کا استعمال بتایا جاتا ہے ۔فن تعمیر کے اعلیٰ مظہر کی حامل اس مسجد میں 82 گنبد اور ایک ہزار سے زائد ستون ہیں۔امریکی صدر ٹرمپ نے مسجد کو امن، رواداری اور ثقافتی عظمت کی علامت قرار دیتے ہوئے اسلامی فن تعمیر کی تعریف کی۔یاد رہے کہ شیخ زاید جامع مسجد میں ایک وقت میں 40 ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے اور ہر سال لاکھوں سیاح اس مسجد کو دیکھنے دنیا بھر سے ابوظہبی آتے ہیں۔