بھارت:سفارتی ساکھ کی بحالی کیلئے بنایا گیا وفد اختلافات کا شکار
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سے سفارتی اور فوجی محاذ پر ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت کی سفارتی سطح پر ساکھ بحال کرنے کی کوشش بھی ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔
عالمی جریدے ٹیلی گراف کے مطابق مودی کی جانب سے سفارتی سطح پر ساکھ بحال کرنے کیلئے تشکیل دئیے گئے وفد میں اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ سفارتی وفد کے سربراہ کے بیانات نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اپوزیشن جماعت کانگریس میں لفظی جنگ چھیڑ دی ہے ۔وفد کے اراکین خود مودی سرکار پرشدید تنقید کر رہے ، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سوال اٹھایا گیا ہے کہ وفد میں تمام جماعتوں کی نمائندگی کیوں نہیں؟،متعدد سیاسی رہنماؤں نے اس وفد کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے ۔اپوزیشن رہنما سنجے راوت کے مطابق مودی سرکار سفارتی کمیٹی سے بھی سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے ، اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی جانب سے بھیجے گئے نام بھی مودی سرکار نے مسترد کر دئیے ۔رپورٹ کے مطابق ششی تھرور نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ تنازع بی جے پی حکومت اور کانگریس کے درمیان ہے ، کانگریس کے رہنما جے رام رمیش نے بی جے پی کی جانب سے ششی تھرور کے انتخاب کو باڈی لائن سے تشبیہ دی جو (33-1932 کی ایشز سیریز کے دوران انگلش فاسٹ باؤلرز کا آسٹریلوی بلے بازوں کے جسم کو نشانہ بنانے کا متنازع طریقہ ہے ۔