وٹو کو پی پی وسطی پنجاب کا صدر بنانے پر گیلانی پھر ناراض
پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا ،ایوان صدر کی بجائے اسلام آباد کلب میں مستقل سکونت اختیار کر لی
اسلام آباد (فخر درانی)سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی وسطی پنجاب میں منظور وٹو کو صدر بنانے اور جنوبی پنجاب میں پارٹی کی باگ ڈور مخدوم شہاب الدین سے واپس نہ لینے پر ایک مرتبہ پھر پارٹی قیادت سے ناراض ہو گئے ہیں اور اپنے تحفظات سے قیادت کو آگاہ کردیا ۔پیپلز پارٹی کے ایک سینئر عہدیدارنے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قیادت کے منانے کے باوجود یوسف رضا گیلانی نے ایوان صدر کی بجائے اسلام آباد کلب میں مستقل سکونت اختیار کر لی ہے ۔ وہ منظور احمد وٹو اور مخدوم شہاب الدین کو اپنامخالف دھڑا شمارکرتے ہیں۔ سابق وزیراعظم کو شکوہ ہے کہ پنجاب کے دونوں زونوں وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں ان کی مشاورت کے بغیر ہی پارٹی عہدیدارمقرر کر دیے گئے جبکہ پارٹی قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مخدوم شہاب الدین کی جنوبی پنجاب میں پارٹی صدارت کو بحال رکھا جائے ۔ اس حوالے سے جب رابطہ کیا گیا پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم شہاب الدین نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے پارٹی قیادت سے کیا اختلافات ہیں تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پارٹی قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جنوبی پنجاب میں موجودہ عہدیدار ہی قائم رکھے جائیں گے ۔ پیپلز پارٹی پہلے بھی شخصیات پر نہیں چل رہی تھی بلکہ یہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ جس نے پیپلز پارٹی کو دھوکہ دیا وہ کہیں کا نہیں رہا۔ پیپلز پارٹی کا صوبہ جنوبی پنجاب کا خواب ادھورا رہے گا نہ ہی یہ نعرہ شخصیات کی وجہ سے ہے بلکہ لوگوں کی دیرینہ امنگوں کو پیش نظر رکھ کر اس کا مطالبہ کیا گیا تھا۔