2018: پاکستان کیلئے کیسے بہتر رہا?

2018: پاکستان کیلئے کیسے بہتر رہا?

پاکستان میں سال 2018کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد میں مجموعی طور پر 45فیصد کمی واقع ہوئی۔ سنٹر آف ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز ( سی آر ایس ایس ) کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے

(دنیا نیوز ) پاکستان میں سال 2018کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد میں مجموعی طور پر 45فیصد کمی واقع ہوئی۔ سنٹر آف ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز ( سی آر ایس ایس ) کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2018کی 2333حادثاتی اموات میں سے 1131پرتشددواقعات میں ہوئیں، جوکہ سال 2017کے مقابلے میں 45فیصد کم ہیں، جس میں پرتشدد واقعات میں اموات کی تعداد 2047 تھی۔ رپورٹ کے مطابق 2018کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاکتیں سب سے زیادہ بلوچستان میں 407رہیں ، فاٹا میں یہ تعداد 208 جبکہ سندھ میں 192رہی۔ پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی شرح سب سے زیادہ پنجاب میں 69فیصد کم ہوئی ، جہاں تعداد 146رہی جبکہ 2017میں یہ تعداد 469تھی، سندھ میں 57.8فیصد، فاٹا میں 52.3فیصد کمی دیکھی گئی۔ سب سے زیادہ اضافہ گلگت بلتستان میں ہوا جہاں 700فیصد اضافہ ہوا ،جہاں 2018میں 7افراد پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے ، 2017میں تعداد صفر تھی۔ خیبر پختونخوا میں 16.1فیصد کمی ہوئی، جہاں 2018میں 161ہلاکتیں ہوئی، 2017میں تعداد 192تھی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 37.5 فیصد کمی ہوئی، جہاں 2017میں 16ہلاکتیں ہوئیں ، جبکہ 2018میں یہ تعداد 10رہی۔ آزاد جموں وکشمیر میں 2017کی طرح 2018میں بھی پرتشدد واقعہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ 2018کے 12مہینوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی کے علاوہ پرتشدد واقعات کی تعداد کم رہی۔ خودکش حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں خاص کمی نہ آئی ، یہ حملے 2018کے دوران ہلاکتوں کی سب سے بڑی وجہ تھے ۔ 2018 میں سول ہلاکتوں کی شرح 53فیصد رہی، جوکہ 2017میں 47فیصد تھی۔ سرکاری و سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں میں معمولی کمی دیکھی گئی، یہ تعداد 2018میں 243رہی جبکہ 2017میں 312تھی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں