پاک بھارت فضائی حدود کی بندش،ایئرلائنز کو اربوں کا نقصان
27فروری تا 16جولائی پی آئی اے ،تھائی ایئر ودیگر کی کئی پروازیں متاثر ہوئیں دوبارہ پابندی لگنے سے غیرملکی ایئرلائنز کی مراعات ختم، ڈائون سائزنگ کا خدشہ
لاہور (محمد علی رانا سے )پاک بھارت کشیدگی نے ملکی وغیر ملکی ایئر لائنزکو اربوں کا نقصان پہنچایا، 27فروری سے 16جولائی تک فضائی حدود کی بندش سے پی آئی اے کے چار روٹ بنکاک، تھائی لینڈ ،ملائشیا ،کوالالمپور براستہ دہلی ، ملنڈو ائر کی لاہور، اسلام آباد سیکٹر کی ہفتہ وار 7پروازیں ،تھائی ایئر کی ہفتہ وار بنکاک سیکٹر کی 7پروازیں متاثر ہوئیں، لنکا ایئر کی لاہور اور اسلام آباد سیکٹر کی ہفتہ وار سات پروازیں بھی اڑان نہ بھر سکیں،ذرائع کے مطابق ان تمام ایئر لائنزکو مسافروں کولیجانے کی سہولیات ترک کرنا پڑیں۔44روز بعد پاک بھارت تعلقات کی کشیدگی کے باعث اگر دوبارہ فضائی حدود بند ہوتی ہے تو ان سیکٹر پر مسافروں کو پھر سے ڈبل ریٹ پر ٹکٹیں ملیں گی، ملائشیا ،کوالالمپور کیلئے لاہور سے 55سے 65ہزارروپے تک دوطرفہ کرایہ ایک لاکھ 55ہزار تک پہنچ جائے گا جبکہ طویل روٹ کی اذیت بھی برداشت کرنا پڑے گی۔ تھائی لینڈ بنکاک کا لاہور سے 65سے 70ہزار تک کا کرایہ ایک لاکھ دس ہزار ہوجائے گا ،لنکا ایئر کا کولمبو کیلئے کرایہ 85ہزار سے ایک لاکھ روپے ادا کر نا پڑے گا۔ اتحاد ایئر ،ایمرٹس ،گلف ایئر نے پانچ ماہ سے زائد فضائی حدود کی بندش کے دوران سوا لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک ٹکٹیں فروخت کیں۔ ایک اندازے کے مطابق پی آئی اے کو ان روٹس پر دوارب سے زائد کا خسارہ برداشت کرنا پڑا،اسی طرح نجی ایئر لائنز بھی اربوں روپے خسارے سے دوچار رہیں،سول ایوی ایشن کو 5ارب سے زائد خسارے کا سامنا رہا۔ ذرائع کے مطابق دوبارہ پابندی لگنے سے نئی ایوی ایشن پالیسی میں غیرملکی ایئرلائن کو ملنے والی مراعات ختم ہو جائیں گی اور ایو ی ایشن انڈسٹری کو ڈائون سائزنگ کا سہارا لینا پڑے گا۔ ایئرلائنز