چاند کے ازخود اعلان پر قید و جرمانہ ,نئی رویت ہلال کمیٹی بنے گی
چیئرمین تبدیل ، وزارت مذہبی امور، سائنس ، موسمیات،سپارکو سمیت دیگر وزارتوں سے بھی ارکان لئے جائینگے مسودہ وزارت قانون کو بھجوادیا ، وزارت مذہبی امور، جائزہ کے بعد کابینہ میں پیش کیا جائیگا، وزارت قانون
لاہور(محمد حسن رضا سے )وزارت مذہبی امور نے موجودہ رویت ہلال کمیٹی کوختم کر کے تشکیل نو کا فیصلہ کرلیا، موجودہ چیئرمین اور ممبران کو تبدیل کرکے نئے لوگ بھی کمیٹی میں شامل کئے جائیں گے ، چاند کے ازخود اعلان پر سخت سزائیں دی جائیں گی، وزارت مذہبی امورنے نئی قانون سازی مکمل کر لی، مسودہ تیار کرکے وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے ۔ وزارت مذہبی اموراور وزارت قانون کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق قانون سازی کی وزارت قانون کے بعد کابینہ اجلاس میں منظور ی لی جائے گی جس کے بعد اسمبلی میں لایا جائے گا، وہاں سے منظوری کے بعد مسودے پر فوری عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔ نئی کمیٹی میں تمام فرقوں سے تعلق رکھنے علما کو شامل کیا جائے گا۔کوئی بھی فرد چاند دیکھنے یا عید سے متعلق اعلان نہیں کرسکے گا، اگرکسی کو شواہد ملیں گے تووہ حکومتی کمیٹی کو آگاہ کرے گا جو مکمل جائزہ لینے کے بعد کسی نتائج کا اعلان کرے گی، اگر کوئی فرد رویت ہلال کمیٹی کو شواہد نہیں دیتا اور خودبخود ہی اعلان کردیتا ہے یا اپنے ساتھ متعدد افراد کو ملاکر اجتماعی اعلان کرتے ہیں تو اس صورت میں انہیں 5 سال تک سزائیں اور 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے ۔ نئی رویت ہلال کمیٹی میں وزارت مذہبی امور، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، موسمیات،سپارکو اور دیگرمتعلقہ وزارتوں اور محکموں کے نمائندگان بھی شامل ہوں گے ،رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین کا دوبارہ سے انتخاب کیا جائے گاجبکہ ممبران کا بھی دوبارہ سے تعین کیا جائے گا، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔ وزار ت مذہبی امور کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا مسودہ وزارت قانون کو بھجوادیا گیاہے جس کے بعد متعلقہ فورم سے منظوری کے بعد رویت ہلال کمیٹی دوبارہ تشکیل دی جائے گی ،جس کے بعد نئے قوانین کے مطابق سب امورسرانجام دیئے جائیں گے ۔ وزارت قانون نے بتایا کہ مسودہ ہ موصول ہوگیا ہے ،مکمل جائزہ لینے کے بعد اسے کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔