افواج کی تضحیک پر قید و جرمانہ ، قائمہ کمیٹی میں بل منظور ، ن لیگ ، پیپلزپارٹی کی مخالفت
دفعہ 500اے کے تحت سول عدالت میں کیس چلے گا ، 2 سال قید ، 5 لاکھ تک کا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی بل آزادی اظہار را ئے کے خلاف استعمال ہوگا، آغا رفیع اللہ ،مریم اورنگزیب، مقصد کسی کو ٹارگٹ کرنا نہیں، امجد علی
اسلام آباد(سیا سی رپورٹر ،آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے افواج کی تضحیک کرنے والوں کے خلاف 2سال قید اور 5لاکھ تک کے جرمانے کی مجوزہ سزاؤں کے بل کی منظوری دیدی۔ خلاف ورزی کرنے وا لوں کے خلاف سول عدالت میں کیس چلے گا۔بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس چیئرمین را جہ خرم شہزاد نواز کی زیرصدارت ہوا جس میں حکومتی رکن قومی اسمبلی امجد علی خان کی طرف سے پیش کردہ کریمنل لا ترمیمی بل زیرغور آیا۔ چیئرمین نے ووٹنگ کروائی تو پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے ارکان نے اس بل کی مخالفت کی ،کمیٹی اجلاس میں پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ، مسلم لیگ ن کی مریم اورنگزیب اور ندیم عباس نے بل کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل ملک میں آزادی اظہار را ئے کے خلاف استعمال ہوگا، بل کے بارے میں خیبرپختونخوا حکومت مخالفت میں ووٹ دے چکی ہے ، تین صوبوں نے ابھی تک رائے نہیں دی، یہ بل خود ہمارے اداروں کے خلاف ہے ، ہم اپنے اداروں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں تاہم نیک نیتی سے تنقید کو غلط نہیں کہنا چا ہئے ،اجلاس میں ووٹنگ کرانے پر 5، 5 ووٹ برابر ہوئے تو چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے حکومتی رکن امجد علی خان کے مجوزہ بل کے حق میں ووٹ ڈال دیا اور بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پی ٹی آئی کے رکن امجد علی خان کے پرائیویٹ بل کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔بل کے تحت مسلح افواج اور ان کے اہلکار جان بوجھ کر کی جانے والی کسی بھی تضحیک، توہین اور بدنامی سے مبرا ہوں گے ، ایسا کرنے والے شخص کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 500اے کے تحت کارروائی ہوگی اور 2 سال تک کی سزا، 5 لاکھ تک کا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔پاک فوج کے ادارے کا تمسخر اڑانے والے پر سول عدالت میں کیس چلے گا ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس قانون کو متعارف کروایا ہی کیوں جا رہا ہے ؟ پاکستان کے شہری کیوں ملکی اداروں کوجان بوجھ کر اشتعال دلائیں گے ؟ اس میں ادارے کو بھی متنازع بنایا جا رہا ہے ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس معاملہ پر وزارت قانون اور وزارت داخلہ ایک پیج پر نہیں ہیں ۔ جس پر امجد علی خان نے کہا کہ یہ قانون کسی کے خلاف نہیں لایا جا رہا ہے بلکہ اداروں کے احترام کے لئے لایا جارہا ہے مقصد کسی کو ٹارگٹ کرنا نہیں۔