سندھ : 10 اضلاع میں 20 ہزار گھرانوں کو بجلی کیلئے سولر سسٹم دینے کا فیصلہ

سندھ : 10 اضلاع میں 20 ہزار گھرانوں کو بجلی کیلئے سولر سسٹم دینے کا فیصلہ

4ارب سے بدین، گھوٹکی، خیرپور و دیگر اضلاع میں منصوبے پر جون سے آغاز ، پینل کی نصف قیمت حکومت ادا کریگی عالمی بینک تعاون کریگا، سولر پلیٹس، بیٹری، ڈی سی فین، چارجر پورٹ مہیا کی جائیگی، وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ

کراچی (سٹاف رپورٹر،این این آئی) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے ماہ سے 10 اضلاع میں ورلڈ بینک کے تعاون سے 4 ارب روپے کی لاگت سے شروع کیے جانے والے سولر ہوم سسٹم (ایس ایچ ایس)کی منظوری دے دی ہے ۔انہوں نے محکمہ توانائی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے یہ منظوری دی۔ ا جلاس میں اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر توانائی نے بتایا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے 4 ارب روپے کا سولر ہوم سسٹم تیار کیا گیا ہے ۔منصوبے کے تحت صوبے کے 10 اضلاع میں 20 ہزار گھرانوں کو 50 فیصد سبسڈی کے ساتھ سولر ہوم سسٹم دیئے جائیں گے ۔ سولر ہوم سسٹم حاصل کرنے والے افراد دکان دار کو 50 فیصد ادا کریں گے ، جب کہ باقی 50 فیصد حکومت ادا کرے گی۔ امتیاز شیخ نے بتایا کہ حکومت کے منتخب کردہ 10 اضلاع میں بدین، گھوٹکی، جیکب آباد، کشمور، خیرپور، قمبر،شہدادکوٹ، سانگھڑ، تھرپارکر، سجاول اور عمرکوٹ شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو اضلاع سانگھڑ اور خیرپور میں سولر ہوم سسٹم (ایس ایچ ایس) سپلائی کرنے والے / وینڈر کی اہلیت کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ایس ایچ ایس پروگرام کے تحت پی وی سولر پلیٹس، لیتھم آئن بیٹری، تین ایل ای ڈی بلب، ڈی سی فین اور ایک موبائل چارجر پورٹ مہیا کی جائیں گی۔ ہر ضلع میں ان سولر ہوم سسٹم کے گھریلو یونٹ 60 فیصد ان گھرانوں جن کی سربراہ خواتین ہوں گی اور 40 فیصد وہ گھرانے جن کے سربراہ مرد ہوں گے کو مہیا کیے جائیں گے ۔ مراد علی شاہ نے محکمہ توانائی کو ہدایت کی کہ وہ غریب عوام کو ترجیح دیں، جو لوگ آف گرڈ والے علاقے میں رہ رہے ہیں یا ان لوگوں کو جو بجلی کا کنکشن حاصل کرنے کے متحمل نہیں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے وزیر توانائی کو ہدایت کی کہ وہ اگلے ماہ سے اس منصوبے کے آغاز کے لیے انتظامات کریں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں