الیکشن تیاری کو ذہن میں رکھ کر بجٹ دیا گیا:تھنک ٹینک

الیکشن تیاری کو ذہن میں رکھ کر بجٹ دیا گیا:تھنک ٹینک

وزیراعظم، حکومت پر دبائو تھا:سلمان غنی، ترقی پسند سوچ نظر آئی:حسن عسکری ، سرمایہ داروں کو خراشیں آتی ہیں،شہباز اور بلاول دونوں سرمایہ دار:ایاز امیر ، دیکھنا ہوگاحکومت اعدادوشمار پر عمل کیسے کرتی، زراعت ترجیح ہونی چاہیے :خاور

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )قومی بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ وزیراعظم اور حکومت پر دبائو تھا، سیاسی بجٹ ہے ، حکومت نے الیکشن کی تیاری کو ذہن میں رکھ کر پیش کیا،ان خیالات کا اظہار پروگرام ’’تھنک ٹینک‘‘ کی میزبان مریم ذیشان سے گفتگو کرتے ہوئے روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر سلمان غنی نے کیا۔ انہوں نے کہا عمران خان نے حکومت میں آنے سے پہلے بہت اچھا منشور پیش کیا تھا،اس منشور کا کیا بنا؟ آئی ایم ایف یوٹیلیٹی بلز پر خون نچوڑنے کی بات کرتا ہے ،بجٹ میں بجلی ،گیس اور پٹرول پر بات نہیں کی گئی ،وزیر خزانہ کہتے ہیں وزیر اعظم نے ٹیرف قبول کرنے سے انکار کردیا ہے ،اللہ کرے ایسا ہی ہو تاہم شوکت ترین نے اچھا بجٹ پیش کر دکھایا ۔ سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا بجٹ میں 10 سے بیس فیصد تنخواہ بڑھانے کی گنجائش ہوتی ہے ، اس سے بڑھ کر حکومت نہیں کرسکی ۔شوکت ترین نے عوامی بجٹ پیش کرنے کا تاثر دیا ۔ اس بجٹ میں ایک اچھی بات یہ ہے کہ عوام کی چیخ و پکار کم ہوگی ،شہباز شریف اور بلاول دونوں سرمایہ دار ہیں ۔بجٹ میں سرمایہ داروں کو خراشیں آتی ہیں، زخم عوام کو لگتے ہیں۔ ماہر سیایات ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا اس بجٹ میں ایک ترقی پسند سوچ نظر آئی ہے ،شوکت ترین کی سوچ جھلک رہی تھی ، متوسط طبقے ،زراعت کی ترقی پر توجہ دی گئی ،ٹیکسز میں کمی کی تجاویز پر ٹھیک انداز میں عملدر آمد کیا گیا تو فائدہ ہوگا ورنہ نہیں۔ اسی طرح ریونیو جمع کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہئے ،اس کیلئے کریڈٹ کارڈز کو رواج دینا چاہئے ۔ اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیوروچیف خاور گھمن نے کہا شوکت ترین کو لانے کا مقصد بھی یہی تھا کہ عوامی اخراجات کو کیسے بڑھانا ہے ،حالیہ بجٹ بھی یہی ظاہر کررہا ہے ،حکومت خرچ کرتی ہے تو روزگار بڑھتا ہے ،یہ ایک اچھا بجٹ ہے ،اب دیکھنا یہ ہے حکومت ان اعداد و شمار پر عمل کیسے کرتی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں