اومیکرون وائرس کو روکنا ناممکن : پاکستان ، تمام غیرملکیوں کا جاپان میں داخلہ بند

اومیکرون وائرس کو روکنا ناممکن : پاکستان ، تمام غیرملکیوں کا جاپان میں داخلہ بند

کورونا کی قسم بہت زیادہ خطرناک ،کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات جاری،بچاؤ کا حل ویکسی نیشن :سربراہ این سی او سی ، اقوام متحدہ کا جنوبی افریقا پر سفری پابندیوں پر اظہار تشویش،انڈونیشیا نے محدود قیام کے ویزے معطل کردیئے

اسلام آباد ،کراچی،لاہور(دنیا نیوز،سٹاف رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،نیوز ایجنسیاں ) پاکستان نے اومیکرون وائرس کو روکنا نا ممکن قرار دے دیا جبکہ جاپان نے تمام غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے ۔سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی نئی قسم اومیکرون بہت زیادہ خطرناک ہے، اسے روکنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ، نئے ویرینٹ سے پاکستان بھی متاثرہوگا۔ کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، بچاؤ کا واحد راستہ ویکسی نیشن ہے ۔ اسد عمر نے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 2 سے 3 دن میں تمام صوبوں میں بڑی کورونا ویکسی نیشن مہم شروع کررہے ہیں ۔ فیصل سلطان نے کہا اومیکرون پرانے وائرس کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے ،این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے 176 نئے کیس سامنے آئے جبکہ 9 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ کیسز مثبت آنے کی شرح 0.59 فیصد رہی ہے ۔دوسری جانب اومیکرون کے متاثرین کی اب تک 13 سے زائد ممالک میں تشخیص ہو چکی ہے ،کینیڈا میں اومیکرون کے 2 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے ۔ ادھر چینی صدر شی جن پنگ نے افریقی ممالک کو ایک ارب کورونا ویکسین دینے کا اعلان کیا ہے ، 60کروڑ ویکسین خواراکیں براہ راست دی جائیں گی ، 40کروڑ ویکسین دیگر ذرائع سے فراہم ہونگی۔اومیکرون کے خوف سے جاپان نے بھی غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی، جاپان کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آج بروز منگل سے دنیا بھر کے تمام شہریوں پر جاپان میں داخلے پر پابندی عائد ہو گی۔ صرف جاپان کے شہری اور جاپان میں مستقل رہائش پذیر غیر ملکی پابندی سے مستثنٰی ہوں گے ۔ وزیر اعظم فومیو کیشیدہ کا کہنا تھا کہ وہ اس تنقید کے لیے تیار ہیں کہ وہ ضرورت سے زیادہ محتاط ہیں، یہ غیر معمولی اقدامات عارضی ہیں ۔آسٹریلیا نے ہنر مند افراداور طلبا کیلئے اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنے کا منصوبہ روک دیا، وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے کہا منصوبہ بندی کے مطابق سرحدیں یکم دسمبر کو دوبارہ نہیں کھول رہے ۔ ادھر لیبیا نے نئی سفری پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے باشندوں کو ان ممالک کا سفر نہ کرنے کی سفارش کی ہے جہاں نئی قسم کا پتہ چلا ہے ۔ انڈونیشیا نے 8 افریقی ممالک کے مسافروں پر ملک میں آمد پر پابندی عائد کر دی ہے اوردوروں ،محدود قیام کے ویزوں کو بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔ اومیکرون وائرس کی صورتحال پر جی سیون ہیلتھ منسٹر اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق ہیلتھ منسٹرز نے وائرس کی بر وقت تشخیص کے لیے جنوبی افریقا کے اقدامات کو سراہا ،جی سیون ہیلتھ منسٹرز کا عالمی ادارہ صحت کی نگرانی میں مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق ہوا۔جنوبی افریقا کے صدر سیرل رامافوسا نے مختلف ممالک کی جانب سے عائد سفری پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں بلاجواز قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا پابندیاں فوری طور پر ہٹائی جائیں یہ کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے ،جنوبی افریقا کو غیر منصفانہ امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔اومیکرون کے تیزی سے پھیلنے کا امکان ہے ۔عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون ویرینٹ بہت بڑا خطرہ ہے جس کیلئے دنیا کو تیار ہونا چاہیے ،نئی قسم ممکنہ طور پر عالمی سطح پر پھیل جائے گی ،کچھ خطوں میں تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں،ڈبلیو ایچ او نے ویکسینیشن کی رفتار بڑھانے کی ہدایت کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا دنیا کو وباؤں کے حوالے سے ایک نئے معاہدے کی ضرورت ہے ۔نیا عالمی معاہدہ مئی 2024 تک متوقع ہے ۔ ادھر مراکش کی حکومت کا کہنا ہے کہ 2 ہفتوں کے لیے مقامی و بین الاقوامی باؤنڈ پروازیں بند کردی گئی ہیں ۔سنگاپور کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لیے ویکسین شدہ افراد کے سفر شروع کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا جنوبی افریقا پر سفری پابندیوں پر اظہار تشویش، سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے دنیا کو کورونا کی نئی قسم سے متعلق آگاہ کرنے پر افریقی ممالک کو سزا نہیں ملنی چاہیے ،افریقا میں غیر اخلاقی حد تک کورونا ویکسین کی کم فراہمی کی ذمہ دار وہاں کی عوام نہیں ہے ۔واشنگٹن میں امریکی صدرجوبائیڈن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کوروناکی نئی قسم سے نمٹنے کے لیے آج پہلے سے زیادہ طریقے موجود ہیں،لڑیں گے اوراسے شکست دیں گے ،اسوقت لاک ڈاؤن لگانے کاکوئی آپشن موجودنہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں