اومی کرون: بھارت، فرانس، عرب امارات میں بھی کیسز کی تصدیق

اومی کرون: بھارت، فرانس، عرب امارات میں بھی کیسز کی تصدیق

امریکا میں دوسرا،اسرائیل میں تیسراکیس رپورٹ ،برطانیہ میں مزید 9مریض متاثرہونے سے تعداد22 ہو گئی ، فرانس یورپی یونین کے رہائشیوں کی واپسی کیلئے پروازوں کی اجازت دیگا،ٹیسٹ منفی آنے پربھی7روز کاقرنطینہ ضروری

لاہور(نیوز ایجنسیاں ) کورونا کی نئی قسم بھارت ، یو اے ای اور فرانس بھی پہنچ گئی ،بھارت میں 2، متحدہ عرب امارات اور فرانس میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا۔ بھارت کی وزارت صحت کے اعلٰی عہدیدار لو اگروال نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ کرناٹکا میں 66 سالہ اور 46 سالہ شخص میں کورونا کے نئے ویرینٹ کے ٹیسٹ مثبت آئے اور ان میں معمولی علامات ہیں۔ تاہم بھارت نے ابھی تک نئی بین الاقوامی (صفحہ5بقیہ نمبر21) سفری پابندیاں عائد نہیں کیں ۔ ادھر فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ ایک 50 سالہ شخص میں اومی کرون کی تصدیق ہوئی ہے جو حال ہی میں نائیجیریا سے واپس آیا تھا۔متاثرہ شخص کو ویکسین نہیں لگائی گئی تھی ،25 نومبر کو آمد پر ٹیسٹ میں وائرس کی کوئی علامت نہیں تھی،13 مشتبہ کیسز کا مطالعہ کیا جا رہا ہے ۔ ہفتے کے روز سے فرانس دوبارہ جنوبی افریقہ سے پروازوں کی اجازت دے گا، صرف فرانسیسی اور یورپی یونین کے رہائشیوں کو اترنے کی اجازت ہو گی ۔ ٹیسٹ منفی آنے پر سات دن جبکہ مثبت آنے پر10 دن کا قرنطینہ کرنا ہوگا۔ اماراتی خبررساں ایجنسی کے مطابق امارات آنے والی افریقی خاتون میں نئے ویرینٹ کی تصد یق ہوئی ہے تاہم خاتون نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا رکھی تھیں۔دوسری جانب امریکا میں ایک مزید، برطانیہ میں اومی کرون کے 9 مزید کیسز سے تعداد22ہو گئی جبکہ اسرائیل میں تیسرا کیس بھی سامنے آ گیا ہے ۔ امریکی صحت کے حکام پانچ سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ویکسین لگائیں اور ایک بار جب وہ اہل ہو جائیں تو اس میں اضافہ کریں۔ سائنس دانوں کو امید ہے کہ لیب ٹیسٹنگ سے جلد ہی اس حد تک پتا چل جائے گا کہ اومی کرون ویکسین کے حفاظتی عمل سے کس حد تک بچتا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں