مطالبات زر کی منظوری مکمل ،قومی اسمبلی آج فنانس بل پاس کریگی

مطالبات زر کی منظوری مکمل ،قومی اسمبلی آج فنانس بل پاس کریگی

اسلام آباد(نمائندہ دنیا ، سٹاف رپورٹر ، نامہ نگار ) قومی اسمبلی میں مطالبات زر کی منظوری کا عمل مکمل ہوگیا ۔ایوان نے 40وزارتوں، ڈویژنز اور اداروں کے 8883 ارب روپے سے زائد مالیت کے 133 مطالبات زر منظور کر لئے ۔

 7وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام تحاریک ووٹنگ کے ذریعے مسترد کر دی گئیں ۔ قومی اسمبلی آج فنانس بل کی منظوری دے گی ، بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری دی گئی۔ گزشتہ روز وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے ، انٹیلی جنس بیورو کیلئے 18 ارب 32 کروڑ روپے ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 598 ارب 71 کروڑ روپے ، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے کے مطالبات زر منظور کئے گئے ۔ ادھر بجٹ اجلاس میں وزیر داخلہ کی عدم موجودگی پر سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے شدید احتجاج کیا ۔ اسد قیصر نے کہا بتایا جائے کہ وزیر داخلہ کہاں ہیں،انہوں نے کرکٹ اور لا اینڈ آرڈر کا کیا حال کردیا ، وزیراعظم ایوان میں آسکتے ہیں لیکن ان کے لئے وقت نہیں ، وزیر داخلہ کے رویے کی مذمت کرتا ہوں ، وزیر داخلہ کیوں نہیں آئے اس کا جواب دینا پڑے گا،وزارت داخلہ کا نام تبدیل کرکے ‘‘ٹیرر منسٹری ’’رکھا جائے ۔ شاندانہ گلزار نے کہا وزارت داخلہ اگر اپنا کام نہیں کر سکتی تو اتنا بجٹ اور اتنی گاڑیاں دینے کی کیا ضرورت ہے ۔ علی محمد خان نے کہاکہ ملک کے تمام اداروں کو سیاست سے پاک کیا جائے ۔کٹوتی کی تحاریک پربحث میں حصہ لیتے ہوئے زرتاج گل، شہرام خان، نسیم علی شاہ، اورنگزیب خان، شاندانہ گلزار، عالیہ کامران، شہریار آفریدی، علی محمد خان نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور نیکٹا کو فعال کیا جائے ،سی ڈی اے کی کارکردگی بہتر بنائی جائے اور اسلام آبادپولیس کوجدیدآلات فراہم کئے جائیں ۔قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن 11 بجے تک ملتوی کردیاگیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں