قومی اسمبلی:وزیراعظم، اسد قیصر آمنے سامنے ،اپوزیشن کا احتجاج

قومی اسمبلی:وزیراعظم، اسد قیصر آمنے سامنے ،اپوزیشن کا احتجاج

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی میں پاکستان شہریت ایکٹ 1951 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔ بل وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کیا جبکہ سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز ایکٹ ترمیمی بل ایوان میں کثر ت رائے سے منظور کر کیا گیا۔

 قومی اسمبلی میں وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق سپیکراسد قیصر ایک دوسرے کے دور پر اعتراض کرتے ہوئے آمنے سامنے آگئے ۔ وزیرِ اعظم کے اسد قیصر سے متعلق ریمارکس پر اپوزیشن ارکان نے حکومت مخالف نعرے بازی کی اور عمران خان کے حق میں نعرے لگائے ۔سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ۔وزیراعظم کے ایوان میں آ تے ہی اپوزیشن اراکین نے شور شرابا کیا۔ سنی اتحاد کونسل اراکین نے وزیراعظم کیخلاف نعرے بازی کی۔ پاکستان شہریت کابل وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کیا گیا جس میں کہا گیا کہ موجودہ قوانین کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونے والے بچے کے والد اور والدہ کا پاکستانی ہونا ضروری ہے جس کے بعد وہ پاکستان کی شہریت حاصل کرسکتا ہے ۔وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اب نئی ترمیم یہ لائی جارہی ہے کہ والدین میں سے کسی ایک کا بھی تعلق پاکستان سے ہوتو بچے کو پاکستان کی شہریت دی جاسکتی ہے ۔ سپیکرنے پاکستان شہریت ترمیمی بل مزید غور کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمرایوب خان نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں ریاستی ملکیتی اداروں بارے بل پیش کیا گیا ۔میں خود قائمہ کمیٹی خزانہ میں گیا ،بل کی کاپیاں ارکان کو نہیں دی گئیں ہم نے بل کی مخالفت کی ۔

عمر ایوب خان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے سپیکر سردار ایاز صادق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بطور سپیکر آپ کی آئینی ذمہ داری ہے اور یہ آپ کی سخاوت بھی ہے کہ آپ لیڈر آف اپوزیشن کو بولنے کا موقع دیتے ہیں حالانکہ سابق سپیکر اسد قیصر جب سپیکر تھے تو یہ اس وقت قائد حزب اختلاف کو بات ہی نہیں کرنے دیتے تھے ، یہ ریکارڈ کا حصہ ہے ۔ سابق سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ میاں صاحب بطور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میں کئی کئی گھنٹے تقریر کرتے تھے ۔اپوزیشن کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں اپوزیشن اراکین کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں ہوتے تھے ،مجھے اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا سپیکر کو اطلاع نہیں دی گئی تھی، ماضی میں اپوزیشن کی تقاریر کے دن بانی پی ٹی آئی ایوان میں نہیں آتے تھے ،خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے احتجاج اور شدید نعرے بازی کی ۔انہوں نے کہا کہ اسد قیصر کی سپیکر شپ میں 52سے زائد بل منٹوں میں پاس کرائے گئے ان کی سپیکر شپ پر ایوان شرمندہ ہے انہوں نے ایوان کی تو ہین کی ''کو ئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے ۔ وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کوئی کمی نہیں تاہم نرسوں کی تعداد کم ہے جس کیلئے نرسز سکولز اور کالجز میں شام کی شفٹیں شروع کرکے اس کمی کو پورا کیا جائے گا۔ایوان میں شمالی وزیرستان،جنوبی وزیر ستان میں شہید فوجی جوانوں،لکی مروت ،وادی نیلم میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی اور دعا کروائی گئی۔ بعدازاں سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں