لاہور: نجی ہسپتال کے مالک شاہد صدیق کا قتل، بیٹا ملوث، واردات کیلئے 2 کروڑ دیئے
لاہور (کرائم رپورٹر )پی ٹی آئی رہنما اور نجی ہسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد صدیق کو بیٹے نے قتل کیا، پولیس نے تفتیش کے بعد بیٹے کو گرفتار کر لیا جس نے اعتراف جرم کرلیا۔بیٹے نے باپ کو پسند کی شادی سے انکار ، خرچے کی رقم کم دینے اور بے جا سختی پر قتل کروایا۔
ڈاکٹر شاہدصدیق کو جمعہ کے روزنمازجمعہ کے بعد مسجد کے باہر کار میں بیٹھتے فائرنگ کرکے قتل کردیاگیاتھا،حملہ آوروں کی تعداد 4تھی ایک شوٹر نے ان پر 5گولیاں چلائیں ۔پولیس نے دوران تفتیش سراغ لگایا کہ یہ کوئی پراپرٹی اور لین دین کا تنازع نہیں تھا ،بیٹے قیوم شاہدکے خلاف ثبوت ملنے پر اسے گرفتار کرلیاگیا جس نے اعتراف جرم کرتے بتایاکہ ا س نے اپنے والد کو خرچے کیلئے رقم نہ دینے ،بے جا سختی اور پسند کی لڑکی سے شادی سے انکار کرنے پر قتل کروایا۔ ملزم نے دوران تفتیش یہ بھی بتا یا کہ 8 ماہ پہلے بھی اس نے اپنے والد پر چوہنگ کے علاقے فائرنگ کروائی تھی اورفائرنگ کرنے کے 50لاکھ دئیے اور اب قتل پر2 کروڑ روپے طے پائے تھے ،کچھ رقم ایڈوانس دی گئی باقی قتل کے بعد دی جانی تھی ۔پولیس ذرائع کے مطابق قیوم شاہد نے تمام ثبوتوں کودیکھ کر اعتراف جرم کیا ۔ ملز م بیٹا باپ کو قتل کرنے کے بعد میڈیا پر انصاف کی اپیل بھی کرتا رہا اور آنسو بہاتا رہا،اس نے باپ کا جنازہ بھی خود پڑھایا،قتل کے وقت قاتل بیٹا قیوم شاہد اور بھائی ساجد بھی مقتول کے ہمراہ تھے جبکہ مقدمہ دوسرے بیٹے تیمور شاہد کی مدعیت میں درج کیاگیاتھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ شوٹر ز کو بھی جلد گرفتارکرلیاجائے گا ۔ قتل بارے مزید انکشافات بھی ہوئے ہیں ،قاتل قیوم نے اپنے قریبی دوست کیساتھ ملکر باپ کے قتل کا منصوبہ بنایا،جسے حراست میں لے لیاگیا ،ایک کار جمعہ کے روز صبح 9بج کر50منٹ سے شاہد صدیق کی ریکی پرتھی جس میں قیوم شاہد بھی سوار تھا۔جمعہ کو ڈاکٹر شاہد صدیق نے بینک سے نکلوا کر مستحق افراد میں رقم تقسیم کی ،اس دوران بھی کار تعاقب میں تھی ،ملزم قیوم شاہد کی ریکی کرتے کلوزسرکٹ فوٹیج بھی سامنے آگئی۔