طیفی کے بہنوئی جاوید بٹ کا قتل ، واضح فوٹیجز نہ مل سکیں

 طیفی کے بہنوئی جاوید بٹ کا قتل ، واضح فوٹیجز نہ مل سکیں

لاہور (کر ائم رپو رٹر)امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کے ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کا مقدمہ مقتول امیر بالاج کے بھائی امیر فتح اور قیصر بٹ سمیت اور دو نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔

تھانہ اچھرہ میں مقدمہ جاوید بٹ کے بیٹے حمزہ جاوید کی درخواست پر درج کیا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ میرے والد جاوید بٹ دوپہر دو بجے شاہ جمال اشارے پر پہنچے تو دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4ملزموں نے گاڑی پر فائرنگ کی، گولیاں جاوید بٹ کے جسم کے مختلف حصوں پر لگیں اور وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے ،میری والدہ کندھے اور ٹانگ پر گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئیں، والدہ نے ملزموں کو خود دیکھا اور پہچان لیا، والدہ نے بتایا کہ امیر فتح اور قیصر بٹ دو موٹر سائیکل سواروں کے پیچھے بیٹھے تھے ۔ جاوید بٹ کی نمازِ جنازہ اقبال ٹائون میں ادا کر دی گئی،پو لیس افسر وں سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت۔ سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے ۔ قتل پرتفتیش میں جائے وقوعہ کے قریب لگے سیف سٹی کیمرے نان آپریشنل ہونے کا انکشاف ہواہے ۔تفتیشی ٹیموں کو واضح فوٹیجز نہ مل سکیں ۔ابتدائی پوسٹمارٹم کے مطابق جاوید بٹ کو دائیں جانب سینے اور پیٹ میں لگنے والی گولیاں موت کی وجہ بنیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق شوٹرز نے اقبال ٹاؤن سے جاوید بٹ کا تعاقب شروع کیا اور ایف سی انڈر پاس کے قریب گاڑی پر فائرنگ کی، 5 تفتیشی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جو شوٹرز کا روٹ ٹریک کرنے اور واردات کے مقام کا تعین کریں گی۔ مختلف پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے ، جلدمزید حقائق سامنے آئیں گے ۔دریں اثنا طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کیس میں نامزد قیصر بٹ نے سرنڈر کرنے کا اعلان کردیا۔ قیصر بٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمارا اس قتل سے کوئی تعلق نہیں، ہم پولیس کے سامنے سرنڈر کرینگے اور پولیس کو مطمئن کریں گے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں