بنیادی تنخواہ سے10فیصد ماہانہ کٹوتی،سول ملازمین کیلئے کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ سکیم نافذ

بنیادی تنخواہ سے10فیصد ماہانہ کٹوتی،سول ملازمین کیلئے کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ سکیم نافذ

اسلام آباد (نیوز رپورٹر )وفاقی وزارت خزانہ نے سول ملازمین کیلئے کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ سکیم کو نافذ کر دیا ، وزارت خزانہ نے کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ کے تحت وفاقی ملازمین کو پنشن ادائیگی کیلئے ماہانہ بنیادوں پر تنخواہوں سے کٹوتی اور حکومت کے حصے کی شرح مقرر کر دی۔

 وفاقی  کابینہ نے 27 جون 2024 کو وفاقی سول و آرمڈ فورسز ملازمین کیلئے کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ کی منظوری دی تھی، وزارت خزانہ کے احکامات کے مطابق یکم جولائی 2024 سے یا اس کے بعد بھرتی ہونے والے سول ملازمین پر کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ کا اطلاق ہو گا جبکہ آرمڈ فورسز کے ریگولر ملازمین پر مذکورہ پنشن سکیم کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہو گا، وزارت خزانہ نے کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ کیلئے 10 ارب روپے فنڈ منظور کیا ہے ، وزارت خزانہ احکامات کے مطابق ملازمین کی بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد کنٹری بیوشن پنشن فنڈ کیلئے ماہانہ کٹوتی کی جائے گی اور حکومت ملازم کی بنیادی تنخواہ کا 20 فیصد کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ میں جمع کرے گی، وزارت خزانہ کے مطابق مذکورہ کٹوتی کی شرح کو تبدیل کیا جا سکتا ہے ،وزارت خزانہ کے مطابق دفاعی بجٹ کے تحت سول ملازمین پر کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے مستقل بنیادوں پر بھرتی ہونے والے ملازمین پر ہو گا جبکہ آرمڈ فورسز کے ریگولر بھرتی ہونے والے ملازمین پر مذکورہ پنشن سکیم کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔دریں اثنا وفاقی حکومت نے سول سروس ایکٹ اور پنشن قواعد میں تبدیلی کو منظوری کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، وزارت خزانہ کی جانب سے تیار کردہ سول سروس قواعد ترمیم پر کابینہ نے اعتراض کیا ہے ، کابینہ کے مطابق سول سروس ایکٹ اور پنشن قواعد 1973 میں ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت بنائے گئے ہیں، سروس ایکٹ اور پنشن قواعد میں ترمیم کی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی اور کابینہ کی منظوری ناکافی ہے ، کابینہ نے ملازمین کی جبری ریٹائرمنٹ یا گولڈن شیک ہینڈ سکیم کو ملازم دوست بنانے کی ہدایت کی ہے ، کابینہ کے مطابق وزارت خزانہ کے پنشن قواعد میں ترمیم سے قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، کابینہ نے پنشن قواعد میں ترمیم کو ملازمین کے لئے بہتر بنا کر منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ،وزارت خزانہ نے سول سروس ایکٹ کی شق 2 اور 11 میں ترمیم کر کے ملازمین کو ریٹائرڈ کرنے یا پنشن فوائد میں کمی یا تبدیل کرنے کے اختیارات مجاز اتھارٹی کو تفویض کرنے کی سفارشات تیار کی تھیں، کابینہ نے مذکورہ ترمیم کو تبدیل کر کے ملازمین حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں