حکومت ترمیم پاس بھی کرالیتی ہے تو بڑا بحران پیدا:تھنک ٹینک

حکومت ترمیم پاس بھی کرالیتی ہے تو بڑا بحران پیدا:تھنک ٹینک

لاہور (دنیا نیوز )تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمن اکٹھے چل رہے ہیں تو کوئی حیرانی والی بات نہیں ، جب وقت اور ایشو بدل جاتاہے تو سیاستدانوں کے رویے بھی بدل جاتے ہیں۔

دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘تھنک ٹینک ’’میں گفتگو کرتے انکا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم نے دیکھا کہ کئی سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کی مخالف ہواکرتی تھیں، پھر ان میں کسی مسئلے پر اتفاق ہوجا تا تھا،سوال یہ ہے کہ آئینی ترمیم کو سپورٹ کرنے سے پی ٹی آئی کو کیا حاصل ہوگا؟،اس سے جوڈیشری کو اور کمزور کیا جارہا ہے ،نئے تنازع کا آغاز ہوجائے گا، وکلا تنظیموں کو بھی اس پر کافی اعتراضات ہیں۔دنیا نیوز کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی کا کہنا تھا کہ یہ اچھی خبرہے کہ پی ٹی آئی کے وفد نے بانی سے ملاقات کی،بعد میں بیرسٹر گوہر نے کہا عمران خان صحتمند بھی ہیں اور پر عزم بھی، ان خبروں کی نفی ہوگئی ہے جن میں عمران خان کی صحت بارے خدشات ظاہر کئے جارہے تھے ،اس ملاقات میں عمران خان نے ایک میسج مولانا فضل الرحمن کو دیا ،اس وقت پی ٹی آئی اور جے یوآئی کسی خاص ایجنڈے پر ہیں،عمران خان نے پیغام میں کہا کہ مولانا ترمیم کی حمایت نہ کریں،میرا نہیں خیال کہ اتنی ساری میٹنگز ہوئی ہیں تو کیا مولانا پتلی گلی سے نکل جائیں گے ۔

تجزیہ کار زاہد حسین کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن اچھی طرح سیاست کو سمجھتے ہیں،حکومت آئینی ترمیم کو اگر پاس بھی کروالیتی ہے تو اس سے بڑا بحران پیدا ہوگا جس کا اسکو اندازہ نہیں ، وہ معاملات نہیں سنبھال سکے گی،مخصوص نشستوں کا فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں آنا ہے ، جسکی وضاحت سپریم کورٹ کے 8جج کرچکے ہیں،اس سے جو مسائل پیدا ہونگے ان پرحکومت قابو نہیں کرپائے گی،اب راولپنڈی کی قوت بھی حکومت کاساتھ نہیں دے گی۔تجزیہ کار ڈاکٹر رسول بخش رئیس کاکہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمن آئینی ترمیم کی حمایت کرچکے ہوتے تو پھرمولانا کو مشاورتی اجلاس بلانے کی ضرورت نہ تھی، ایسے اجلاس تاخیری حربوں کیلئے بلائے جاتے ہیں،میراخیا ل ہے کہ بلاول بھی مولانا کو ابھی تک قائل نہیں کرسکے ،اگر کرچکے ہوتے توباربار ملاقات کیلئے نہ جاتے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں