جی ایچ کیو حملہ:عمران ،شاہ محمود کیخلاف چالان عدالت پیش

جی ایچ کیو حملہ:عمران ،شاہ محمود کیخلاف چالان عدالت پیش

راولپنڈی ( خبر نگار)تھانہ آر اے بازار پولیس نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ سمیت دیگر ملزموں کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کردیا۔

چالان میں حملے کا اصل محرک تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کے علاوہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزراء اور تحریک انصاف کی مرکزی، صوبائی اور مقامی قیادت کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کے سوشل میڈیا پر بیانات نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو فوج کے خلاف اشتعال دلایا کہ کارکنان ہر ممکن غیر قانونی اقدام اٹھائیں اور جتھوں کی صورت میں ایسی کارروائی کریں کہ اعلیٰ عسکری قیادت اور وفاقی و صوبائی حکومت استعفیٰ دینے پر مجبور ہوجائے ۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے چالان داخل ہونے کے بعد سماعت 30اکتوبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے ملزموں میں مقدمہ کی نقول بھی تقسیم کردیں۔ اس موقع پر سابق چیئرمین کے وکلا نے 3الگ الگ درخواستیں بھی دائر کیں۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر تھانہ آر اے بازار پولیس نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 173کے تحت نامکمل چالان عدالت میں جمع کرادیا۔

قبل ازیں سابق چیئرمین کے وکلا نے عدالت میں 3الگ الگ درخواستیں دائر کیں جن میں بیٹوں سے ٹیلیفون پر رابطے ،وکلا کی ملاقات اور طبی معائنے سے متعلق درخواستیں شامل تھیں ۔ملک فیصل ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا چونکہ 9مئی کے مقدمات میں وہ سابق چیئرمین کے وکیل ہیں لہذا انہیں ملاقات کی اجازت دی جائے کیونکہ انہوں نے جی ایچ کیو حملہ کیس سے متعلق ہدایات لینی ہیں ۔اسی طرح دوسری درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دو ماہ سے سابق چیئرمین کی ان کے بچوں سے بات چیت نہیں کرائی گئی جو ان کا آئینی حق ہے لہذا بچوں سے ٹیلیفونک رابطے کا حکم جاری کیا جائے جبکہ تیسری درخواست میں کہا گیا کہ طویل عرصے سے سابق چیئرمین کے ذاتی معالج کو معائنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں