قومی اسمبلی :وزرا ، سیکرٹریز غائب، حکومتی، اپوزیشن ارکان برہم
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزرا اور پارلیمانی سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر کے سامنے پھٹ پڑے ۔
اس پر غلام مصطفی شاہ نے اجلاس میں10 منٹ کے وقفے کا اعلان بھی کیا مگر کوئی وزیر نہ آیا جسکی وجہ سے وقفہ سوالات مکمل نہ ہو سکا ۔ڈپٹی سپیکر نے کہا وزیراعظم کو خط لکھا ہے ساری صورتحال ان کے سامنے رکھی بڑے دکھ کی بات ہے ،حکومت کی بے حسی کی وجہ سے وقفہ سوالات نامکمل ہوا ۔قو می اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر غلام مصطفی شاہ کی سربراہی میں شروع ہوا تو پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے سینئر سٹیزن ایکٹ کے رولز سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا رولز بنانے کا وقت دے دیں جس پر پارلیمانی سیکرٹری صبا صادق نے کہا ہمارے سینئر شہری ہمارے لئے بہت اہم ہیں،کوشش کر رہے ہیں کونسل کی میٹنگ اگلے ہفتے ہو اور جلد یہ ایکٹ پوری طرح نافذ ہو۔آغا رفیع اللہ نے اپنے پٹرولیم ڈویژن سے متعلق سوال کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جبکہ شازیہ مری نے کہا کہ حکومت ذمہ داری سے بھاگ رہی ہے ۔شازیہ مری نے کہا آپ کی رولنگ کے باجود ایوان میں وزرا موجود نہیں ہیں کیا آپ کی رولنگ کی وقعت نہیں ہے ؟،وزرا نے شاید آج پھر کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے ، اپوزیشن رکن اسد قیصر نے کہا یہ غیر سنجیدگی ہے ۔ اقبال آفریدی نے کہا حکومت چھوڑ کر ادھر اپوزیشن میں آکر بیٹھ جائیں، ڈپٹی سپیکر نے کہا وزیراعظم کو خط لکھا ہے ساری صورتحال ان کے سامنے رکھی ہے ،ایک منسٹر مصدق ملک ایوان میں نظر تو آئے ہیں،وزرا کی عدم موجودگی پر ڈپٹی اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا دس منٹ کا بریک لیتے ہیں ابھی حکومت کا کوئی نہیں آتا تو اجلاس ملتوی کریں گے ۔قبل ازیں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفی شاہ نے وزرا ،وزرا مملکت اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹریز کی ایوان میں مسلسل عدم حاضری پر وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا ۔ ڈپٹی سپیکر کے مطابق امید ہے جلدو زرا اور پارلیمانی سیکرٹریز کی حاضری یقینی ہوگی۔