ایک وقت تھا حکومتوں کو عدالتیں چلاتی تھیں،اب وہ دور گزر گیا:جسٹس جمال مندوخیل

ایک وقت تھا حکومتوں کو عدالتیں چلاتی تھیں،اب وہ دور گزر گیا:جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل نے اقلیتوں کے تحفظ سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے کہ ایک وقت تھا جب عدالتیں حکومتوں کو چلاتی تھیں اب وہ وقت گزر چکا ہے ، ہم یہاں حکومتیں چلانے کیلئے نہیں بیٹھے ہوئے ،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 اقلیتی رہنما نے کہا جڑانوالہ میں چرچ نذر آتش واقعہ میں ملوث مرکزی ملزمان پکڑے ہی نہیں گئے ،درخواست گزار وکیل فیصل صدیقی نے کہا نامزد ملزمان کو ضمانتیں مل چکی ہیں، واقعہ کی تفتیش درست نہیں ہوئی، جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا اگر ضمانت ہوئی ہے تو منسوخی کیلئے متعلقہ فورمز موجود ہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ہم ٹرائل کے عمل میں اس وقت مداخلت نہیں کر سکتے ،فیصل صدیقی نے کہا ہماری سپریم کورٹ اور بھارتی سپریم کورٹ میں بہت بڑا فرق ہے ، بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے اقدام پر مہر لگائی، ہماری سپریم کورٹ نے 2014 میں ایسا نہیں کیا، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا جو بات آپ کر رہے ہیں وہ تو نیشنل ایکشن پلان میں شامل ہے ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب وسیم ممتاز نے مؤقف اپنایا کہ یہاں حکومت کیخلاف اس لیے بات کی جا رہی ہے تاکہ بین الاقوامی سطح پر ویوز ملیں،جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ حال ہی میں ٹرین پر دہشت گردی کا افسوس ناک واقعہ ہوا،اگر ایک انفرادی شخص غفلت برتے تو یہ الزام نہیں لگایا جا سکتا کہ پوری ریاست ملوث ہے ،اس کے ساتھ ہی سماعت 5 ہفتوں تک ملتوی کردی گئی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں