پاکستان،افغانستان میں رابطہ بحال:کابل میں نمائندہ خصوصی محمد صادق خان کی افغان عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی سے ملاقات،بات چیت آگے بڑھانے پر اتفاق

اسلام آباد،خیبر(دنیانیوز،مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)پاکستان نے حالیہ دہشتگردی واقعات کے بعد افغانستان کی عبوری حکومت کی قیادت سے رابطہ کرلیا، فریقین نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اعلیٰ سطح کے روابط بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ پاک افغان طور خم بارڈر 28 روز بعد پیدل آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا۔
ویزا اور پاسپورٹ رکھنے والے مسافروں کو افغانستان آنے اور جانے کی اجازت دے دی گئی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان کیلئے پاکستانی نمائندہ خصوصی محمد صادق خان نے کابل میں افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات میں بہتری اور اعلیٰ سطح کے روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا، اسلام آباد اور کابل کے درمیان روابط جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔ صادق خان نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی ہدایت پر 3 روزہ دورے پر کابل میں موجود ہیں، جہاں وہ افغان حکام کے ساتھ باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں،وہ 21مارچ کو افغانستان گئے تھے اور آج بھی افغان عبوری حکومت کے حکام سے سفارتی روابط اور مختلف امور پر بات چیت کریں گے ۔ صادق خان نے کابل میں مصروفیات و ملاقاتوں کی تٖفصیلات سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کر دیں ۔انہوں نے ایکس پر اپنے پیغامات میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے اورقائم مقام افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی سے ملاقات کی تفصیلات کا بتایا،وزیرتجارت سے ملاقات میں دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے ساتھ ساتھ راہداری اور رابطے کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
صادق خان نے افغانستان کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعلقات کیلئے پاکستان کے پختہ عزم پر زور دیا ۔انہوں نے کہا فریقین نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کیلئے علاقائی تجارت اور رابطوں کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے پر اتفاق کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق طورخم سرحد امیگریشن سیکشن کو مرمتی کام مکمل کرنے کے بعد بحال کر دیا گیا جسکے بعد افغانستان کو پیدل آمدورفت شروع ہو گئی ہے تاہم صرف ویزا اور پاسپورٹ رکھنے والوں کو افغانستان جانے کی اجازت ہو گی، سرحدی گزرگاہ ایک روز قبل تجارت کیلئے کھولی گئی تھی۔امیگریشن ذرائع کے مطابق 21 فروری کو پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان مسلح جھڑپیں ہوئی تھیں، فائرنگ سے پاکستان اور افغانستان طور خم امیگریشن سسٹم کو نقصان پہنچا تھا۔ سرحد بند ہونے سے صرف افغان مریضوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی جا رہی تھی، طورخم کے راستے افغانستان سے یومیہ اوسطاً 10 ہزار مسافروں کی آمدورفت ہوتی ہے ،گزشتہ روز بھی پاک افغان بارڈر طورخم پر امیگریشن کمپیوٹرائزڈ سسٹم میں خرابی پرانجینئرز کو طلب کرناپڑا ۔