آم کی فصل پر بیماریوں کا حملہ، پیداوارمیں 50فیصد کمی کا خدشہ

میرپورخاص (رپورٹ: عزیز خان) میرپورخاص اور اس کے گرد و نواح میں آم کی فصل پر مختلف بیماریوں کا حملہ اور پانی کی کمی کی وجہ سے رواں سال آم کی پیداوار میں 50فیصد تک کمی آنے کا خدشہ ہے ۔
آم کی فصل پر تھریپس، خربور، کالا دھیلا، فروٹ فلائی اور دیگر بیماریوں کا حملہ ہو رہا ہے ، جس سے فصل شدید متاثر ہو رہی ہے ۔ایگریکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے ان بیماریوں پر قابو پانے کے حوالے سے کوئی ریسرچ نہیں کی ہے ، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں موجود زرعی دوائیں بھی بے اثر ثابت ہو رہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق، دنیا بھر میں سندھڑی آم کی وجہ سے پہچانا جانے والا شہر میرپورخاص اور اس کے نواحی علاقوں میں پانی کی کمی اور بیماریوں نے فصل کو شدید متاثر کیا ہے ۔ زمینداروں حاجی محمد عمر بھگیو، غلام مصطفیٰ بلوچ اور دیگر نے بتایا کہ پانی کی کمی اور بیماریوں کی وجہ سے آم کی فصل کے علاوہ کپاس کی فصل بھی متاثر ہو رہی ہے ۔زمینداروں نے کہا کہ ہمیں یہ تو معلوم تھا کہ پانی کی کمی ہو گی لیکن یہ نہیں معلوم تھا کہ پانی بالکل نہیں ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت کپاس کا پودا دو انچ کا ہے اور تھریپس کی بیماری جس میں پودے کا رس چوس لیا جاتا ہے ، اس پر تین بار اسپرے کیا جا چکا ہے ۔ زمینداروں نے مزید کہا کہ اگر آنے والے وقتوں میں ان بیماریوں پر قابو پانے کے لیے کوئی مؤثر دوائیں دریافت نہ کی گئیں تو آم کے ساتھ دیگر فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔