ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے نظام میں تبدیلی ناگزیر:وزیراعظم

ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے نظام میں تبدیلی ناگزیر:وزیراعظم

اسلام آباد(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ سعودی عرب سے واپسی کے فوری بعد ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا 34.5 ارب کی ریکوری ایک اچھی شروعات ہے لیکن ابھی ہمارا سفر شروع ہواہے ، ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے نظام میں تبدیلی نا گزیرہے ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 وزیر اعظم شہباز شریف نے دورہ سعودی عرب کے آخری روز مکہ مکرمہ میں اپنے وفد کے ہمراہ عمرہ ادا کیا۔ عمرے کی ادائیگی کے دوران وزیراعظم نے خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور ملک و قوم اور امت مسلمہ کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے دعا کی۔شہباز شریف کے ساتھ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک، نیشنل کوآرڈینیٹر ایس آئی ایف سی لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد بھی موجود تھے ،سعودی عرب کا دورہ مکمل ہونے پر گورنر جدہ شہزادہ سعود بن عبد اللہ بن جلاوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایئرپورٹ پر رخصت کیا۔جدہ سے اسلام آباد پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس کی صدارت کی۔ 34 اعشاریہ 5 ارب روپے کی ریکوری پر متعلقہ وزراء اور افسروں کو سراہا اور مستقل نظام کی تشکیل کیلئے لائحہ عمل طلب کرلیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کے بہترین نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ محنت و لگن سچی ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے ۔ دہائیوں کی خرابیوں کو مل کر ٹھیک کرنا ہے ۔ایسے افسران و اہلکار جو کسی بھی قسم کی خوردبرد میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کیلئے جس قدر ہوسکا، کوشش کریں گے ۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ٹیکس کے حوالے سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات پر بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ خزانہ اورنگزیب، وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر سید توقیر شاہ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سیکرٹری خزانہ امداد اللہ ، سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو فواد اسداللہ خان، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے جان محمد اور متعلقہ تمام افسروں کی تاریخی ریکوری کیلئے اقدامات پر خصوصی تعریف کی اور کہا مجھ سمیت پوری قوم قومی خزانے کو 34.5 ارب روپے کا فائدہ پہنچانے پر آپکی مشکور ہے ،فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ریکوری قابل ستائش اقدام ہے ،34.5 ارب کی ریکوری ایک اچھی شروعات ہے لیکن ابھی ہمارا سفر شروع ہوا ہے ،ہمیں مستقل بنیادوں پر ایک پائیدار نظام تشکیل دینا ہے ،دہائیوں کی خرابیوں کو ہمیں مل کر ٹھیک کرنا ہے ،ایف بی آر کی ریکوریوں کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے ،ایف بی آر کے حوالے سے اصلاحات و ٹیکس قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے حوالے سے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کیا جائے ،ایف بی آر کی افرادی قوت کی بہتری کیلئے ایک پلان تشکیل دیا جائے ،سو فیصد ڈیجیٹلائزیشن، تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن اور مسلسل نگرانی سے ہی نظام میں بہتری آئے گی،اچھی کارکردگی والے افسران و اہلکاروں کی ستائش بھی یقینی بنائی جائے ،اگر ہمیں پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی نا گزیر ہے ،وزیرِ اعظم نے چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے اقدامات کی پذیرائی کرتے ہوئے مستقل بنیادوں پر ایک مربوط نظام کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں