پاک فوج کا بڑا جواب،بھارت کے فوجی اڈوں کو تباہ وبرباد کردیا

پاک فوج کا بڑا جواب،بھارت کے فوجی اڈوں کو تباہ وبرباد کردیا

راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)پاک فوج نے جارحیت پر بھارت کو بڑا اور کاری جواب دیتے ہوئے کئی فوجی اڈے تباہ وبرباد کردئیے ،بھارت کے کئی شہر پاکستانی میزائلوں کے دھماکوں سے گونج اٹھے ،پورے ملک میں کہرام مچ گیا ۔

پاک فوج نے آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کا آغاز کرتے ہوئے فجر کے وقت بھارتی جارحیت پر جوابی کارروائی شروع کی کچھ دیر بعد ہی آپریشن کے نتائج آنا شروع ہوگئے ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران بھارتی علاقے بیاس میں براہموس میزائل کا ڈپو ، ایئر بیس آدم  پور اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا، ادھم پور ایئر بیس کو 3 میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے جی ٹائپ سپلائی ڈپو اڑی کو بھی تبا ہ کردیا گیا۔سائبر اٹیک کے ذریعے بھارت کے 70 فیصد بجلی گرڈز کو ناکارہ کر دیا گیا ۔پاکستان کے سائبر ایکسپرٹس نے اپنی مہارت دکھاتے ہوئے کئی سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی کنٹرول کر لیا۔ذرائع نے مزید بتایا بھارت میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔سکیورٹی ذرائع نے بتایا جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کئے گئے تھے ان کو فتح ون میزائل سے ٹارگٹ کیا جارہا ہے ، بھارت کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی جارہی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان نے 26 مقامات کو نشانہ بنایاہے ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے شروع کیے گئے ‘آپریشن بنیان مرصوص’ کا مطلب سیسہ پلائی دیوار ہے ۔یہ نام سورۃ صف کی آیت نمبر 4 سے لیا گیاہے ۔

پاکستان نے بیاس براہموس سٹوریج سائٹ کی تباہی کی ویڈیو جاری کر دی۔اس سے پہلے پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بتایاتھا بھارت نے پاکستان کی تین فضائی اڈوں(ایئربیسز )کومیزائلوں سے نشانہ بنایا ہے ،دشمن اب ہمارے جواب کا انتظار کرے ۔رات گئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ہنگامی میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا بھارت نے طیاروں سے پاکستان کے نورخان ائیربیس، مرید ائیربیس اور شورکوٹ ایئر بیس کو نشانہ بنایا گیا، بھارت نے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے ہیں،پاک فضائیہ کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے زیادہ تر میزائل فضا میں تباہ کردئیے ،کچھ میزائل بیسز پر گرے مگر نقصان نہیں ہوا ہمارے پاس حملوں کے الیکٹرانک شواہد موجود ہیں ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارتی حملوں میں پاک فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ ہیں ۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے افغانستان پر بھی بھارت نے میزائل داغے ہیں، بھارت پورے خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے ۔ہم بھارت کی طاقت، جارحیت اور مکاری سے مرعوب ہونے والی قوم نہیں۔راولپنڈی میں لوگ پاک فوج کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ۔قبل ازیں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارت نے اپنے ہی ملک میں 6 بیلسٹک میزائل گرا دئیے ہیں ۔

رات گئے مختصر پریس بریفنگ میں انہوں نے بتایا اب سے کچھ دیر پہلے بھارت نے آدم پور سے 6 بیلسٹک میزائل فائر کیے جس میں 5 میزائل بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں اور ایک آدم پور میں ہی گرا گیا۔ترجمان پاک فوج نے کہا بھارت کی حرکت بہت حیران کن ہے ،بھارت کی اندرونی سازشوں کا شکار اقلیت ہورہی ہے ، ہماری ساری ہمدردیاں سکھوں کے ساتھ ہیں۔ بھارت مذموم سازشوں کے ذریعے سکھوں کی آبادی کو ہدف بنارہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔اس سے قبل پاک فوج کے ترجمان نے کہا بھارت نے ننکانہ صاحب میں سکھوں کی عبادت گاہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، بھارت نے 6 بارڈرونز سے ننکانہ صاحب پر حملے کی کوشش کی جسے ناکام بنایا گیا۔پاکستان کا پہلگام واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، اگر بھارت کہتا ہے تو اس کے لیے آزادانہ انکوائری کرالے ، ہم کسی بھی دہشت گرد تنظیم کی حمایت نہیں کرتے ، انڈیا اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے الزام لگا رہا ، پہلگام واقعہ کے دس منٹ بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی اور بھارت نے فوری طور پر پاکستان پر الزام لگانا شروع کر دیا۔ اگر بھارت کو اتنی ہی خواہش ہے کہ پاکستان اس پر حملہ کرے تو بے فکر رہیں ہم اس کی یہ خواہش ضرور پوری کریں گے اور اپنے وقت اور اپنی مرضی کے مطابق جواب دیں گے ۔ پاکستان انڈیا پر جوابی حملہ ضرور کرے گا۔

ابھی تک تو ہم اپنا دفاع کر رہے ہیں اور شان سے کر رہے ہیں۔ جب ہم حملہ کریں گے ، جواب دیں گے تو اس کی آواز ہر جگہ سنی جائے گی۔ ہم ہر طرح کے انجام کے لیے تیار ہیں، جس چیز کا آغاز انہوں نے کیا ہے اس کا اختتام ہم کریں گے ۔پاکستان اب تک انڈیا کے 77 اسرائیلی ساختہ ڈرون گرا چکا ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ ان کا کوئی ڈرون جو پاکستان کی طرف آئے گا وہ بچ کر نہیں جائے گا۔کشمیر بھارت کا داخلی مسئلہ نہیں ہے بلکہ دو ممالک کے درمیان بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے جس کی قسمت کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے ۔ پاکستان اپنے وقار اور آزادی کی حفاظت ہر قیمت پر کرے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف)کے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اور ڈپٹی چیف آف نیول سٹاف (آپریشنز)وائس ایڈمرل راجا رب نواز کے ہمراہ بین الاقوامی میڈیا کو پریس بریفنگ دے رہے تھے ۔ادھر بھارت کی جانب سے جدید اسرائیلی ساختہ ڈرونز سے دراندازی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے ، پاک فوج نے مزید 47 ڈرونز مار گرائے جس کے بعد کل رات سے اب تک گرائے گئے ڈرونز کی تعداد 77 ہوگئی۔بھارتی حملوں میں 2 سال کی بچی نشانہ بنی اور بھارتی میڈیا اس پر جشن منارہا ہے ،ہم جوابی کارروائی میں صرف بھارتی فوج کی پوسٹوں کو نشانہ بنارہے ہیں، ہم بھارتی فوج کے ان پوسٹوں کو نشانہ بناتے ہیں جہاں سے پاکستان پر فائرنگ ہو۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بریفنگ میں کہا کہ دس منٹ بعد ہی بھارت کو کیسے پتہ چلا کہ پہلگام واقعہ پاکستان نے کرایا۔

انہوں نے واقعے کی ایف آئی آر سلائیڈ پر دکھاتے ہوئے کہا پہلگام واقعہ 2 بج کر 20 منٹ پر ہوا جبکہ 2 بج کر 30 منٹ یعنی صرف 10 منٹ بعد پولیس جائے وقوع پر جاتی ہے ، تفتیش کرکے واپس جاتی ہے اور مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے جبکہ ایک طرف کا راستہ 30 منٹ کا ہے تو ایسا کرنا انسانی طور پر ممکن ہی نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے لوگ سرحد پار سے آئے تھے تو 10 منٹ میں انہوں نے نتیجہ اخذ کر لیاجبکہ مزید کہا گیا اندھادھند فائرنگ کی گئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا اس حوالے سے سنجیدہ سوالات جنم لیتے ہیں اس کے بعد تقریباً 3 بجے کے بعد بھارت میں سوشل میڈیا ہینڈلرز نے کہنا شروع کیا کہ پاکستان نے پہلگام پر حملہ کیا، مطلب انہیں پتا تھا کہ کیا ہوا، لیکن اس کا ثبوت کہاں ہے ؟۔ان کا کہنا تھا بھارتی ٹی وی چینلزنے بھی یہی کہنا شروع کر دیا اس حملے میں پاکستانی دہشتگرد ملوث ہیں۔ان کا کہنا تھا بھارتی سیاستدانوں نے بھی پہلگام واقعہ کے بعد سکیورٹی پر سوالات اٹھائے ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر الزام لگا رہا ہے ، بھارتی شہری بھی اپنی فوج کے مشکوک کردار پر پھٹ پڑے ہیں۔یہ باتیں بار بار بتانا اس لیے ضروری ہے کہ یہ بنیاد ہے جس کی وجہ سے آج ہم فوجی صورتحال دیکھ رہے ہیں، اسی کی وجہ سے بے گناہ بچوں اور خواتین کو شہید کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے اس واقعے کے حوالے سے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کی گفتگو سنوائی جس میں وہ واقعے پر سوالات اٹھا رہے ہیں کہ یہاں پر سب سے زیادہ بھارتی فوج ہے ، اگر کوئی پوسٹ شیئر کرے گا تو اس کو رات میں ہی اٹھالیں گے ، اتنی بھارتی فوج ہے تو وہ کیا کر رہی ہے ؟ ایک اور شہری نے کہا منصوبہ بنا کر ایسا نہ کرو، کیا یہ سکیورٹی کی ناکامی نہیں ہے ؟۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارتی حکومت کے پاس شہریوں کے سوالات کے جواب نہیں تھے اس لیے اس نے توجہ ہٹانے کے لیے ایسا کیا اور پاکستان پر حملہ کر دیا۔انہوں نے کہا بھارت نے ہزاروں ٹوئٹر ہینڈلرز اور سوشل میڈیا سائٹس اور پاکستان کے تمام تر ڈیجیٹل میڈیا پر بھارت میں پابندی لگادی تاکہ ان کے عوام صرف وہی سنیں جو وہ بتانا چاہتے ہیں، بھارت کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پہلگام واقعے میں کون ملوث ہے ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کیا یہ پہلی بار ہے کہ بھارت نے ایسا کیا ہے کہ دہشتگردی کے واقعے کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا؟ نہیں اس کی ایک تاریخ ہے ۔

انہوں نے سال 2000 میں چتی سنگ پورا واقعے کے حوالے سے لیفٹننٹ جنرل (ر)کے ایس گل کا بیان سنوایاجس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے پورا منصوبہ بنایا، تمام متعلقہ معلومات جمع کیں، ان کی روٹین کیا ہے ، کتنے مرد اور خواتین ہیں، ہتھیار کتنے ہیں اور اچانک ایک رات کہا سارے باہر چیکنگ کے لیے آئو، ہم نے کہا تھا اس میں بھارتی فوج ملوث تھی جبکہ بی جے پی کی حکومت پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنا چاہتی تھی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا ویڈیو بیان سنوانے کے بعد کہنا تھا بھارت کی معصوم لوگوں کو مارنے کی تاریخ رہی ہے تاکہ سیاسی مقاصد حاصل کیے جاسکیں۔انہوں 2019 میں پلوامہ واقعے پر اس وقت کے گورنر مقبوضہ کشمیر ستیا پال ملک کا بیان سنوایا جس میں وہ کہہ رہے ہیں وہ اس واقعے کو انتخابات کے لیے استعمال کرنا چاہتے تھے کہ یہ پاکستان نے کیا اور ہمارے جوان مارے گئے اور اب انہیں ہرائیں گے اور یہ حکومت کی چالو پالیسی تھی۔ اسی لیے ہم کہتے ہیں یہ ڈراما اور پاکستان سے سرحد پار دہشت گردی اور جہادی تنظیموں کی حمایت کے من گھڑت الزامات کی بنیاد پر فوجی کارروائی کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا اسی لیے حکومت پاکستان نے کہا ہے اگر آپ کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ ایک آزاد اور غیرجانبدار کمیشن میں پیش کریں اور پھر اسے ان شواہد کا جائزہ لینے دیں، آپ کو جج، جیوری اور سزا دینے کا اختیار کس نے دیا ہے ۔انہوں نے کہا بھارت اب کشمیر کے لوگوں ، مسلمانوں اور اقلیتوں پر ظلم کررہا ہے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارتی فوج غلطی سے سرحد پار کرجانیو الے پاکستانیوں اور کشمیریوں کو پکڑ کر قید کرلیتے ہیں پھر ان پر تشدد کرکے مار دیا جاتا ہے اور انہیں درانداز اور دہشت گرد قرار دے دیا جاتا ہے ۔انہوں نے غیرملکی صحافیوں کو ایک بچے اور اس کے اہل خانہ کی فوٹیج دکھا کر کہا کہ ضیا مصطفی کو اکتوبر 2013 میں حراست میں لیا گیا تھا پھر اسے اکتوبر 2021 میں دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا گیا۔انہوں نے کہا اسی طرح پہلگام واقعے کے دو دن کے بعد شہریوں کو دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان افراد کے اہل خانہ کی گفتگو بھی حاضرین کو سنوائی جو کہہ رہے ہیں دونوں بھائی مویشی ڈھونڈنے کے لیے ایل او سی کے قریب گئے تھے جنہیں بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے غیر ملکی میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وہ جائیں اور ان حقائق کی تصدیق کریں۔انہوں نے کہا بھارتی فوج روزانہ کی بنیاد پر معصوم شہریوں کو قتل کرکے انہیں دہشت گرد قرار دے دیتی ہے ، پھر من گھڑت اور بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرکے اس کا پرچار عالمی میڈیا پر کیا جاتا ہے اور پھر یہ کہتے ہیں ہم حملہ کردیں گے ، بھارت نے یہی کیا ہے ۔انہوں نے کہا دہشت گردی تو پاکستان میں ہورہی ہے اور روزانہ ہورہی ہے ، بھارت دہشت گردی کو سپانسر کر رہا ہے ۔

انہوں نے بھارتی وزیراعظم سمیت کئی بھارتی عہدیداروں کے کلپس دکھائے جو پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے تھے اس کے بعد بھارتی بحریہ کے افسر کلبھوشن یادیو کا کلپ دکھایا گیا جس میں وہ پاکستان میں دہشت گردی کروانے کا اعتراف کررہا ہے ۔اس موقع پر ہتھیار ڈال دینے والے دہشت گردوں کے سرغنہ کی گفتگو دکھائی گئی جو کہہ رہا ہے بلوچوں کی ہلاکتوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے پس پردہ بھارت کا ہاتھ ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارت کا نیٹ ورک موجودہے وہ دہشت گردوں کی تربیت اور انہیں ہتھیار فراہم کرتاہے اور دہشت گردی کے کیمپ درحقیقت بھارتی سر زمین پر ہیں جہاں سے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی فوٹیج دکھاتے ہوئے کہا بلوچ دہشت گردوں نے ویڈیو بنانے کے فورا ًبعد بھارت بھیجی اور وہاں کے الیکٹرانک میڈیا پر سب سے پہلے چلائی گئی۔اس موقع پر بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان کی فوٹیج بھی دکھائی گئی جو بھارتی میڈیا پر اس واقعے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے اس کی تفصیلات بیان کررہا ہے ۔انہوں نے کہا بھارت کینیڈا اور دوسرے ممالک میں بھی دہشت گردی کی کارروائیاں کررہا ہے اور قتل کی کارروائیوں میں ملوث ہے ۔پہلگام واقعے کا ایک مقصد پاکستان کے مغربی حصے میں سرگرم دہشت گردوں، فتنہ الخوارج کو سپیس فراہم کرنا تھا جنہیں وہ خود سپانسر کرتا ہے ۔

انہوں نے کہا حکومت پاکستان اور سکیورٹی ایجنسیاں ان دہشت گردوں کے گرد روز بہ روز گھیرا تنگ کررہی ہیں اور اس (پہلگام واقعے )کا مقصد انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے سکیورٹی ایجنسیوں کی توجہ ہٹانا بھی تھا، ہم یہ جانتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس اس کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، پہلگام حملے کے بعد 100 سے زیادہ دہشت گرد پاکستان میں داخل ہوئے تھے جنہیں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردی کرنے کے لیے بھیجا تھا ان میں سے 71 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے غیرملکی صحافیوں کو ایک دہشت گرد اور بھارتی فوج کے میجر سندیپ کے درمیان پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائی کے لیے ہونے والی گفتگو سنوا کر کہا آپ نے سن لیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کون کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا ہم بھارت سے کہتے ہیں پہلگام کے واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا معمولی سا بھی ثبوت ہے تو سامنے لائے مگر اس کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے ، اسی طرح بھارت کے پاس اس دعوے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پاکستان پچھلے 48 گھنٹے سے بھارتی سرزمین پر حملے کررہا ہے ، یہ سب من گھڑت الزامات ہیں۔انہوں نے کہا ضرورت اس بات کی ہے کہ بھارتی حکومت سینما اور ڈراموں کی دنیا سے باہر آئے ، ڈرامے کرنا بند کرے اور حقیقت کا سامنا کرے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا جنوری 2024 سے پاکستان میں دہشت گردی کے 3700 واقعات ہوئے ہیں جن میں 1314 پاکستانی شہری شہید اور 2582 زخمی اور معذور ہوئے ، دہشت گردی کی یہ تمام کارروائیاں بھارت نے انجام دیں ۔انہوں نے کہا پاکستان دہشت گردی کے سامنے دیوار ہے اور ہم دہشت گردی کا سامنا کررہے ہیں، جنوری 2024 کے بعد سے اب تک 77816 انسداد دہشت گردی کے آپریشن ہوئے ہیں، ہم روزانہ دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں اور بھارت اپنے مفادات کے لیے دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا پاکستان نہ صرف اپنے عوام بلکہ دنیا کے لیے دہشت گردی سے لڑ رہا ہے اور بھارت اس راہ میں رکاوٹ بننا چاہتا ہے ، آپ اندازہ کرسکتے ہیں خطے اور دنیا کے لیے اس کے نتائج کیا ہوں گے ۔انہوں نے کہا پہلگام واقعے کے شواہد پیش کرنے کے بجائے اس واقعے کی آڑ میں بھارت نے کشمیر کے مسلمانوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا، 50 گھر بارود سے اڑا دئیے گئے ہیں اور ڈھائی ہزار سے زائدکشمیریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ، کشمیر میں بھارت اب یہ کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا انتہا پسندی اور دہشت گردی بھارت کے داخلی مسائل ہیں مگر اقلیتوں کے خلاف جبر اور ہندوتوا کے فروغ کا سدباب کرنے کے بجائے بھارت پاکستان اور دیگر ممالک پر الزام تراشی کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کشمیر بھارت کا داخلی مسئلہ نہیں ہے بلکہ دو ممالک کے درمیان بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے جس کی قسمت کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے ۔

ان کا کہنا تھا بھارت نے 6 اور 7 مئی کی رات پاکستان کے متعدد مقامات پر حملے کئے جن میں 33 افراد شہید ہوئے جن میں 7 خواتین اور 5 بچے بھی شامل تھے جبکہ 62 سویلین اور 14 فوجی جوان زخمی ہوئے ۔ انہوں نے کہا یہ انتہائی شرمناک ہے ، بھارتی میڈیا کو دیکھیں کہ وہ حملوں پر جشن منا رہے ہیں، آپ 2 سال کے بچوں کو مار کر اسے قومی فتح قرار دے رہے ہیں؟۔انہوں نے شہید بچوں کی تصاویر دکھاتے ہوئے کہا انہیں یاد رکھیں، بھارت نے معصوم بے گناہ بچوں کو شہید کیا ہے ۔انہوں نے مریدکے میں شہید مسجد اور قرآن کے نسخے دکھاتے ہوئے کہا کونسا مذہب اس کی اجازت دیتا ہے ؟ کونسا جنیوا کنونشن اور یو این کنونشن اس کی اجازت دیتا ہے ؟۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا 6 اور 7 مئی کو بھارتی جنگی جہاز بڑی تعداد میں آئے ، ہم نے 3 رافیل، ایک مگ29 اور ایک ایس یو 30 کو مار گرایا اسی طرح بھارت نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کی جس میں خصوصی طور پر شہریوں کو نشانہ بنایا گیا،ہم اس جارحیت کا مسلسل جواب دے رہے ہیں اور ہم صرف بھارتی فوجی پوسٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں، ہم بہت محتاط ہیں کیونکہ ہم بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے پر یقین نہیں رکھتے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے نشانہ بنائی جانے والی بھارتی سائٹس کی سلائیڈز دکھائیں۔

انہوں نے کہا جب ہم حملہ کریں گے ،تو ہمیں بھارتی ٹی وی چینلز کی ضرورت نہیں کہ وہ اسے رپورٹ کریں اس کی آوازیں ہر جگہ سنائی دیں گی۔ان کا کہنا تھا پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی انتہا پسند ہندومسلمانوں کوکتوں کے ساتھ تشبیہ دیتے ہیں، بھارت میں ریاستی پشت پناہی میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کی جا رہی ہے ، بھارت میں کھلے عام مسلمانوں کوقتل عام کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، مقبوضہ کشمیرکے صحافی نے سوال اٹھایا کہ7لاکھ فوج کے ہوتے ہوئے دہشت گرد پہلگام کیسے پہنچے ؟ صحافی کو اگلے ہی دن بھارتی فوج نے اٹھا لیا۔انہوں نے کہا بھارت کے پاکستان پر حملے کے وقت پاکستان کی فضا میں متعدد مسافرجہازموجود تھے ، بھارت نے پاکستانی اورغیرملکی ایئرلائنزکے مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں۔ ان کا کہنا تھا برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشنرنے جنازہ پڑھانے والے امام پر جھوٹا الزام عائد کیا، بھارت جھوٹی خبریں پھیلانے والی فیکٹری بن چکا ہے ،بھارتی میڈیا جھوٹ پر جھوٹ بول رہا ہے ، پاکستان آرمی نے بھارت کے بے بنیاد الزامات اورفیک نیوزکے ثبوت دنیا کودکھا دیئے ۔ انہوں نے کہا برکھادت جیسی بھارتی صحافی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جھوٹی خبریں نشر ہوئیں، عالمی میڈیا بھارتی میڈیا کی خبروں سے متعلق تحقیقات کرلیا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے تمام آزاد میڈیا کو اپنے ہاں بند کردیا، ہم یہ اجازت نہیں دیں گے آپ کچھ عرصے بعد ایک کہانی گھڑیں، ہمیں بھارت کے سٹیٹ کنٹرولڈ میڈیا کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا بھارت نے سکھوں کے علاقوں پر حملہ کیا اور ان کی عبادت گاہ کو تباہ کرنے کی کوشش کی، 6 ڈرونز سے ننکانہ صاحب پر حملے کی کوشش کی جسے ہم نے ناکام بنایا، سکھوں کی عبادت گاہ پر حملہ کسی صورت قبول نہیں۔بھارت نے پاکستان پر لانگ رینج میزائلوں سے حملہ کیا، بھارتی میڈیا کہانیاں گھڑنے سے قبل سوچ لے ۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا پورے ملک سے بھارتی ڈرونز جمع کرکے ان کے منہ پر ماریں گے بھارت چاہتا ہے وہ کارروائی کرے اور کوئی اس سے سوال بھی نہ کرے ؟ جب بھی ڈرون آتے ہیں تو انہیں مانیٹر کرکے گرایا جاتا ہے ، ہم نے بھارت کے بھیجے گئے ایک ایک ڈرون کو گرایا اور کوئی ایک بھی واپس نہ جاسکا۔انہوں نے کہا بھارتی حملوں میں 33 پاکستانی شہید اور 62 زخمی ہوئے ۔انہوں نے کہا بھارت مسلسل یہ پروپیگنڈا کررہا ہے کہ پاکستان نے مختلف مقامات پر حملے کیے اور کررہا ہے ، یہ سب من گھڑت باتیں ہیں اگر بھارت نے پاکستانی طیارے اور ڈرون گرائے ہیں تو کم از کم ان کا ملبہ ہی دکھادے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا میں نے ایسی خبریں سنی ہیں پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کا براہ راست رابطہ ہوا ہے میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ ان کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔پاکستان کی جانب سے بھارت پر جوابی حملے سے متعلق سوال کے جواب میں لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کشیدگی کون بڑھا رہا ہے ؟ کون اشتعال پر اشتعال دلا رہا ہے ؟ کیا یہ نیا معمول بنانا چاہتے ہیں کہ جب بھی وہ چاہیں سرحد پار حملہ کردیں اور کبھی بھی ڈرونز بھیج کر شہریوں کو ہراساں کریں، بھارت یہاں پر دہشتگردی کرے ، آپ پاکستان کے بارے میں کیا سمجھتے ہیں کیا ہم اس کی اجازت دیں گے ؟۔انہوں نے کہا ہمارے پاس پاکستان کے عوام، ملکی سلامتی کا دفاع کرنے کا حق ہے ، ہم اب تک اپنا دفاع کر رہے ہیں، اور ہمیں بڑی کامیابی ملی ہیں، وہ ایل او سی پر فائرنگ کرتے ہیں، ہم بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہیں، جب وہ فضا میں آتے ہیں، ان کو ردعمل ملتا ہے ۔

قبل ازیں جمعہ کو ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلح افواج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا پاکستان نے ڈرون یا راکٹ حملے کا آغاز نہیں کیا، نہ ہی کوئی فضائی حملہ کیا، صرف چھوٹے ہتھیاروں سے بھارتی فوجی چوکیوں پر جوابی کارروائی کی جا رہی ہے ، بھارت نے مہم چلائی کہ پاکستان نے ڈرون، فضائی حملے کیے جو جھوٹ اور افسانہ ہے ، 21 ویں صدی کی جنگ میں ہر حملے کا الیکٹرانک ثبوت ہوتا ہے ، اگر پاکستان نے کوئی میزائل حملہ کیا ہوتا تو اس کا کوئی الیکٹرانک ثبوت ہوتا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور گولہ باری کی جا رہی ہے ، بھارتی افواج جان بوجھ کر پاکستانی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔انہوں نے کہا بھارتی دعویٰ ہے انہوں نے پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ کہاں ہے ؟، اگر ان کے پاس ہمارے پائلٹ ہیں تو وہ کہاں ہیں؟۔ ان کا کہنا تھا بھارت دہشتگردی کے واقعات کو بہانہ بنا کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے ۔دوسری طرف بھارت کی جانب سے جدید اسرائیلی ڈرونز سے دراندازی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے ، پاک فوج نے صبح سے اب تک مزید 48 ڈرونز مار گرائے ہیں، جس کے بعد کل رات سے اب تک گرائے گئے ڈرونز کی تعداد 77 ہوگئی۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے 4 جدید اسرائیلی ہیروپ ڈرونز کو اوکاڑہ کینٹ کے علاقے میں آبادی سے کچھ فاصلے پر فصلوں میں گرایا گیا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے پاک فوج کی جانب سے ایک ڈرون کو وہاڑی، ایک کو پاکپتن میں تباہ کیا گیا ۔ اوکاڑہ سے خبر نگار کے مطابق اوکاڑہ کی حدود میں انڈیا کی طرف سے آنے والے پانچ ڈرونز کو سکیورٹی اداروں نے مار گرایا ،ڈرون کا ملبہ گرنے سے دو افراد معمولی زخمی ہو گئے جن کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا گرائے جانے والے ڈرون کاملبہ حساس اداروں نے تحویل میں لے لیا۔ بھارتی ڈرونز اوکاڑہ کے علاقہ 15 فور ایل اور 10 فور ایل، گیارہ فور ایل اور 4 فور ایل میں گرائے گئے ۔پاکپتن سے نمائندہ دنیا کے مطابق تھانہ احمد یار کے علاقہ اسلام نگر کرتارو میں پاک فوج نے ڈرون مار گرایا، ڈرون کا ملبہ قبضہ میں لے لیا گیا۔ ڈرون گرنے کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ زوردار دھماکے کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سُنی گئی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اﷲ تارڑ نے کہا ہے پاکستان کو بھارت پر روایتی جنگ میں واضح اور فیصلہ کن برتری حاصل ہو چکی ہے ، پاکستان کی مسلح افواج نے دشمن کی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے پانچ جنگی طیارے اور اب تک 77 ڈرونز کو کامیابی سے مار گرایا جو پاکستان کی فضائی صلاحیتوں اورفوجی برتری کا واضح ثبوت ہیں۔ جمعہ کو اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا پاکستان ایک پرامن ملک ہے تاہم کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنا ہمارا قانونی، اخلاقی اور ریاستی حق ہے ، پاکستان نے اپنا یہ حق ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا ہے اور کرے گا۔

مظفرآباد (بیورو رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک ،دنیا نیوز) آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تین خواتین سمیت 7 شہری شہید جبکہ 29 زخمی ہو گئے ۔ پاک فوج نے جوابی کارروائی میں بھارتی  فوج کی 8 چوکیاں اڑا دیں۔کھوئی رٹہ سیکٹر میں جمعہ کی شب بھارتی فوج کی فائرنگ سے دو خواتین سمیت 4 لوگ شہید ہو ئے ۔ نیلم اشکوٹ میں خاتون شہید ہو ئی ۔ باغ میں اکیس سالہ نوجوان جس کی دو ہفتے قبل شادی ہوئی تھی وہ بھارتی قابض فوج کی طرف سے داغے گئے گولے سے شہید ہو گیا۔ ادھر سٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق تین روز کے دوران کنٹرول لائن پر فائرنگ اور علاقے میں خراب حالات کے باعث کل 17 لوگ شہید اور 51 زخمی ہوچکے ہیں ۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے کل 139 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں بارہ مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ 126 کو جزوی نقصان پہنچا۔

جمعہ اور ہفتے کی رات سے ایل او سی پر وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے اور پاک فوج قابض بھارتی فوج کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے ۔فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی پر بھرپور جوابی کارروائی کرکے بھارتی فوج کی 8 چوکیاں اڑا ڈالیں۔باغسر میں پاک فوج نے بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا ، آزاد کشمیر کے علاقے پناگ شریف میں ایک چھوٹا ڈرون درختوں پر آگرا، جسے صبح 3 بجے نشانہ بنایا گیا تھا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول پر حاجی پیر سیکٹر میں بھارتی فوج کی رِنگ کنٹوئر پوسٹ کو بھی تباہ کیا گیا، پاک فوج نے دشمن کی پوکران مارٹربگھسر پوسٹ بھی تباہ کی۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق کیلر سیکٹر میں مہیری پوسٹ خالصہ ٹاپ تباہ کی گئی، رکھ چکری سیکٹر میں دنا ٹاپ اور ماؤنڈ پوسٹ کو بھی صفحہ ہستی سے مٹادیا گیا، پاک فوج کے تازہ ترین حملوں میں دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے ،اس سے قبل بھی پاک فوج نے دشمن کی متعدد پوسٹوں کو تباہ کردیا تھا۔لائن آف کنٹرول پر پے در پے پوسٹوں کی تباہی سے دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے ، اور شہری آبادی پر گولہ باری کر رہا ہے ، پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔لائن آف کنٹرول پر دھرمسال 2 پوسٹ بالمقابل بٹل سیکٹر میں بھارتی فوج نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے بھارتی فوج نے ایک بار پھر سفید جھنڈا لہرا دیا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کا سفید جھنڈا لہرانے کا مطلب شکست کو تسلیم کرنا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں