رافیل سے کچھ نہیں ہوتا، پائلٹ بہادر ہونا چاہئے : اسحاق ڈار

رافیل سے کچھ  نہیں ہوتا، پائلٹ  بہادر ہونا چاہئے : اسحاق ڈار

اسلام آباد(وقائع نگار، مانیٹرنگ ڈیسک)نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رافیل طیارے رکھنے سے کچھ نہیں ہوتا پائلٹ کو بھی بہادر ہونا چاہئے۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ایئر فورس کو حکم یہ دیا گیا تھا کہ جو طیارے میزائل ماریں صرف انہیں گرایا جائے اس لئے پانچ جہاز گرائے ورنہ دس سے پندرہ بھارتی جہاز گرا سکتے تھے۔ جب پاکستان نے رافیل طیارے گرائے تو صبح چار بجے چین، ترکی سمیت کئی دوست ممالک کے سفیر دفتر خارجہ آئے ،یقیناً چین خوش ہو گا مگر مشین کے ساتھ بہادر ماہر پائلٹ بھی انتہائی اہم ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنا چاہتا تھا مگر اس کو منہ کی کھانا پڑی، خطے میں اس وقت پاکستان کی بالادستی قائم ہے ۔ ہمارے بہادر جوان اچھی طرح جانتے ہیں کہ اپنے ملک کی عزت کس طرح کرانی ہے ۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق آسٹریلوی وزیر خارجہ ہون پینی وانگ نے ٹیلی فونک رابطہ کرکے اسحاق ڈار سے پاک بھارت کشیدگی اور سیز فائر کے مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا ۔ آسٹریلوی وزیر خارجہ نے جنگ بندی کا خیرمقدم کیا جبکہ جعفر ایکسپریس حملے میں جانوں کے ضیاع پر تعزیت کی۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ٹیلیفون کرکے خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،انہوں نے علاقائی امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ فرانس کے وزیر برائے یورپ و خارجہ امور جین نول بیروٹ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے آگاہ کیا کہ پاکستان نے اس بحران کے دوران تحمل کا مظاہرہ کیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مطابق صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کیا۔ فرانس کے وزیر خارجہ نے معصوم جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔ بعدازاں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے اسحاق ڈار سے ملاقات کی اوردونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور تمام شعبوں میں پہلے سے موجود برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں