اپنے لئے دودھ اور شہد، ملازمین کا کیا ہو گا : اپوزیشن لیڈر

اپنے لئے دودھ اور شہد، ملازمین کا کیا ہو گا : اپوزیشن لیڈر

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے)اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ انہوں نے بجٹ میں رکھا ہے کہ باہر سے انویسٹمنٹ آئے گی پہلے یہاں کے شہروں کی حالت تو دیکھ لیتے، جہاں قانون نہیں ہوگا جہاں جج ہمارے وکلا کے دلائل نہیں سنیں گے۔۔۔

 کلوزنگ آرگومنٹس نہیں ہونگے کہ وہ فیصلہ صادر کرے اور فیصلہ کیا ہوگا،کدھر سے آئے گی سرمایہ کاری ،ان چیزوں کو دیکھناہوگا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا ان کا خیال ہے ان حرکتوں سے یہ عمران خان اور بشری ٰ بی بی کے قد کاٹھ میں کوئی کمی لائیں گے ،انکا دماغ خراب ہے ،میں نے کل بھی کہاگدھوں کی تعداد میں ایک لاکھ اضافہ ہوا۔بشریٰ بی بی کو صحیح کھانا نہیں دیا جا رہا ، گندا پانی فراہم کیا جا رہا ہے ،جیل کے اندر جوحالات ہیں آپ سوچ نہیں سکتے ، عزیز واقارب بھی ملاقات نہیں کرسکتے ، سپیکر اورچیئرمین سینٹ نے اپنی تنخواہوں میں چھ گنا اضافہ کر لیا ،اڑھائی لاکھ سے اٹھا کر 14 لاکھ تنخواہ پرچلے گئے ، اپنے لیے دودھ اور شہد، جو ملازمین ہیں ان کا کیا ہو گا ، ثابت کیا تھا کہ جس شخص کی تنخواہ 2022 میں عمران خان کے ٹائم ایک لاکھ تھی آج اسکی خرید قوت خرید کم ہو کر 50 ہزار تک رہ گئی ،یہ سب انہی کا ڈیٹا اکٹھا کرکے اس سے ان کو بتایا ،کہیں پر 75 فیصد اضافہ کئی چیزوں میں 117 فیصد اضافہ ہواہے ،تنخواہ دار ملازم کدھر جائے گا، خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ پرعلاج مفت لیکن پنجاب میں ختم کردیاگیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں