پشاور:پی ٹی آئی پارلیمانی اجلاس،سہیل آفریدی کی مکمل حمایت:اب دوبار کوئی عہدہ نہیں لوں گا:گنڈا پور

پشاور:پی ٹی آئی پارلیمانی اجلاس،سہیل آفریدی کی مکمل حمایت:اب دوبار کوئی عہدہ نہیں لوں گا:گنڈا پور

استعفیٰ منظوری میں ڈرامے بازیاں نہ کریں،چیلنج کرتا ہوں سیاسی طریقے سے ہماری حکومت گرا کر دکھا دیں:گنڈا پور عمران خان نے پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے بھی استعفے دینے کی ہدایت کی :گوہر،متعدد ارکان نے بھجوا دئیے

راولپنڈی،پشاور،لاہور(احمد بھٹی ،سیاسی نمائندہ  ،مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے پارلیمانی اجلا س میں نئے نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی مکمل حمایت کااعلان کردیا گیا ، مستعفی ہونے والے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا بانی چیئرمین کا فیصلہ ہر طرح سے قبول ہے ، اب دوبارہ کوئی عہدہ نہیں لوں گا،اور یہ عمران خان کو واضح کرچکا ہوں جبکہ بانی پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے بھی استعفے دینے کی ہدایت کردی۔علی امین گنڈا پورنے پارلیمانی پارٹی سے کہا پارٹی ہمیشہ کی طرح متحد ہے اور میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ سیاسی طریقے سے ہماری حکومت گرا کر دکھا دیں۔استعفے کی منظوری میں ڈرامے بازیاں نہ کی جائیں۔ حکومت جو چکر بنارہی ہے اس حوالے سے ہم نے بھی اپنا لائحہ عمل بنالیا ہے اور ہم متحد ہوکر ان کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

دریں اثنا چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے سینیٹر علی ظفر کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کافی دنوں بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے ، وہ ٹھیک اور ہائی سپرٹ میں ہیں، ان کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کا ٹرائل مکمل ہوگیا ہے ، 13 اکتوبر کو حتمی دلائل ہونگے ، امید ہے منگل، بدھ تک فیصلہ آئے گا، عمران خان کے خلاف یہ پانچواں بوگس کیس ہے ، یہ سارے کیسز سیاسی ہیں تاکہ انہیں اندر رکھا جائے ۔بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے اپنی قوم کو جھکنے نہیں دونگا، علی امین گنڈا پور ان کا وفادار ساتھی ہے ، ان کا مضبوط امیدوار تھا۔ عمران خان کو صوبے میں ملٹری آپریشنز پر شدید تحفظات تھے ، عمران خان نے کہا سیاسی حکمت عملی کے بغیر کوئی آپریشن کامیاب نہیں ہوسکتا،ہماری پارٹی اور صوبہ ان چیزوں کا متحمل نہیں، عمران خان کو علی امین گنڈا پور سے صوبے میں امن و امان اور دہشت گردی کے اوپر تحفظات تھے ، نیا وزیر اعلیٰ وہی ہے جو عمران خان نے نامزد کیا ہے ، ہماری گورنر کے پی سے درخواست ہے وہ استعفیٰ قبول کریں تاکہ سموتھ ٹرانزیشن ہو۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہماری پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں، وزیر اعلیٰ کی تبدیلی پر میرے ساتھ کوئی ڈسکشن نہیں ہوئی ہے ، بہت سارے فیصلوں پر خان صاحب مشورہ نہیں کرتے ، وزیر اعلیٰ کی تبدیلی بانی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے ، جو پارٹی کو قبول ہے ۔

نئے وزیر اعلیٰ کے منصب سنبھالنے کے بعد عمران خان کابینہ کے نام فائنل کریں گے ۔بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمران خان نے پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹیوں سے فوری مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے ، پنجاب میں پی ٹی آئی کے پاس 14 سٹینڈنگ کمیٹیز ہیں، بانی نے تمام سٹینڈنگ کمیٹیز سے استعفیٰ دینے کی ہدایت کی ہے ۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی کی چیئرمین شپ کا کوئی ایشو نہیں ہے ، اگر آج میں استعفیٰ دوں پی ٹی آئی پارٹی ہیڈ سے فارغ ہوجائے گی، اگر میں استعفیٰ دوں تو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق پارٹی ختم ہوجائے گی۔ادھر اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین ریاض قریشی نے اپوزیشن ارکان کو ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن اراکین نہ صرف سٹینڈنگ کمیٹیوں سے استعفے جمع کرائیں بلکہ حکومتی گاڑیاں بھی واپس کردیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے تمام کمیٹی ارکان پیر تک قائمہ کمیٹیوں کے استعفے سپیکر آفس جمع کروا دیں گے ۔اسی سلسلے میں کئی ارکان نے استعفیٰ دے بھی دیا۔جن میں شیخ امتیاز محمود ، ملک ممتاز ، چیف وہپ پی ٹی آئی رانا شہباز ،حافظ فرحت عباس ، اسد زمان چیمہ ودیگر شامل ہیں۔معین قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں پاکستان پیپلز پارٹی کو اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نورا کشتی کا حصہ نہیں تو ہمارے ساتھ بیٹھے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں