سارے اختیارات ڈپٹی کمشنر کو نہیں دئیے جاسکتے :اپوزیشن
ڈر ہے کہ کہیں چیف جسٹس صاحبہ پر نو مئی کی ایف آئی آر نہ ہو جائے :ندیم قریشی
لاہور (سیاسی نمائندہ ، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک )پنجاب اسمبلی میں پراپرٹی آرڈیننس کو اپوزیشن اراکین نے معاشی بدحالی، عدالتی نظام، کسانوں کے مسائل اور مہنگائی پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔اپوزیشن کے رکن بریگیڈیئر (ر) مشتاق نے کہا کہ حکومت صرف ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو مضبوط کرنا چاہتی ہے ،ہمیں چھبیسویں اور ستائیسویں ترمیم کے بعد کمزور عدلیہ پر شدید اعتراض تھا ،ان تمام اعتراضات کے باوجود ہم عدلیہ کو کمزور نہیں کرنا چاہتے ،ہم عدلیہ کے ساتھ ہیں ،سارے اختیارات ڈپٹی کمشنر کو نہیں دئیے جاسکتے ۔ ندیم قریشی کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ کہیں موجودہ چیف جسٹس پر 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمے میں ایف آئی آر درج نہ ہو جائے ،اپوزیشن رکن رائے احسن رضا کھرل نے کہا کہ غریب طبقہ مزید غریب ہو رہا ہے ، معاشرے میں برداشت ختم ہو چکی ہے ، عدلیہ کو مضبوط کیا جائے اور اداروں میں مداخلت بند کی جائے ۔ اپوزیشن رکن رائے احسن رضا کھرل نے نقطہ اعتراض پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے سے برداشت ختم ہو گیا ہے ،ہماری حرکات کی وجہ سے معاشرے میں عدم برداشت بڑھتا جا رہا ہے ۔عدلیہ کو مضبوط کر لیں تو معاشرہ بہتر ہو سکتا ہے ، اداروں میں مداخلت بند کردیں تو ادارے احسن انداز میں کام کرسکتے ہیں۔اپوزیشن رکن رفعت زیدی نے کہا کہ جب فارم 47بن رہا تھا تو دونوں جماعتیں عدالتوں کی تعریف کررہی تھیں اب انہیں آئینہ دکھایا تو حکومتی وزراغصہ کررہے ۔