سی فوڈ برآمدات میں60فیصد سے زائد کمی،15کروڑ ڈالر رہ گئیں

سی      فوڈ  برآمدات میں60فیصد  سے  زائد کمی،15کروڑ    ڈالر  رہ   گئیں

یورپی یونین کو سی فوڈ ایکسپورٹ 40کروڑ ڈالرز سے زائد تھی، کمی کی بڑی وجہ ناقص صفائی ہے ، ممبرقائمہ کمیٹی 500 ارب کا قرضہ سٹیٹ بینک کو واپس کر دیا ،روزانہ 16کروڑ سود تھا، سیکرٹری اکنامک ڈویژن کی بریفنگ

اسلام آباد ( حریم جدون)پاکستان کی سی فوڈ ایکسپورٹ میں 60فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے جو اب 15کروڑ ڈالررہ گئیں۔ یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور میں سامنے آیا ۔ اجلاس میں ممبر قومی اسمبلی جاوید حنیف نے بتایا ہے کہ پاکستان سے یورپی یونین کو سی فوڈ کی ایکسپورٹ جو کبھی چالیس کروڑ ڈالرز سے زائد تھیں وہ اب گر کر پندرہ ڈالرز پر آگئیں۔ سی فوڈ کی ایکسپورٹ میں کمی کی بڑی وجہ صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھنا بتایا گیا ہے ۔ ممبر قائمہ کمیٹی نے بتایا کہ ہم نے اپنی سی فوڈ ایکسپورٹ کے لیے صفائی اور ہائی جین ٹھیک کرنے کی کوشش تک نہیں کی ۔ کراچی فشریز کی حالت دیکھیں تو افسوس ہوتا ہے وہاں پر کتے گھوم رہے ہوتے ہیں۔ جب بھی یورپی یونین کا وفد آیا وہ مایوس ہو کر واپس گیا۔

بڑے عرصے سے یہ پابندی چلی آرہی ہے اور ہم فشریز کی حالت ٹھیک نہیں کر پا رہے تاکہ یہ پابندی ختم ہوتی۔ جاوید حنیف نے مزید بتایا کہ پاکستان جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا بھی پورا فائدہ نہیں اٹھا رہا۔ دوسری جانب کمیٹی میں سیکرٹری اکنامک ڈویژن نے بتایا کہ ہم نے پہلی دفعہ 500 ارب روپے کا قرضہ جون میں سٹیٹ بینک کو واپس کر دیا ۔ ہمیں ایک دن کا سولہ کروڑ روپے سود ادا کرنا پڑ رہا تھا۔ ہم نے جون میں دو دن پہلے ادائیگی کر کے بتیس کروڑ بچا لیے اور اگلے دو تین دنوں میں پانچ سو ارب روپے مزید واپس کررہے ہیں۔اجلاس میں لیاری ایلیویٹڈ فریٹ کوریڈور کی پی ایس ڈی پی میں شمولیت کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ حکام نے بتایا کہ کے پی ٹی کی صلاحیت 125 ملین ٹن کی ہے ۔ کے پی ٹی نیشنل ہائی وے اور موٹروے کے ساتھ کنیکٹ نہیں ،کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ہائی وے کے ساتھ رسائی بہت ضروری ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں