خشک میوہ جات
خشک میوہ جات موسم سرما کا ایک انمول تحفہ ہیں۔ یہ خوش ذائقہ اور صحت بخش ہوتے ہیں۔ یہ مختلف بیماریوں کے خلاف ایک مضبوط ڈھال کا کام سر انجام دیتے ہیں۔یہ نہ صرف جسمانی صحت کیلئے مفید ہوتے ہیں بلکہ بہت سے طبی امراض کو بھی دور کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ خشک میوہ جات موسم سرما میں جسم کے درجہ حرارت میں توازن قائم کرتے ہیں۔ اگرچہ ان میوہ جات میں تیل وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے لیکن پھر بھی یہ جسم کو توانائی مہیا کرتے ہیں۔ یہ صحت بحال کرنے اور جسم کو طاقتور بنانے کیلئے اہم ہیںالبتہ ان کا اعتدال سے استعمال نہایت ضروری ہے۔ خشک میوہ جات غذائیت اور لذت سے بھرپور ہونے کی وجہ سے بچوں، بوڑھوں سب کی من پسند سوغات ہیں۔
بادام
بادام صدیوں سے قوتِ حافظہ اور بینائی کیلئے مفید قرار دیا جاتا رہا ہے۔اس میں وٹامن اے،بی کے علاوہ روغن اور نشاستہ بھی موجود ہوتا ہے۔یہ اعصاب کو طاقتور بناتا ہے۔دماغی کام کرنے والوں کیلئے اس کا استعمال ضروری قرار دیا جاتا ہے۔ماہرین غذائیت کے مطابق ایک سو گرام بادام کی کیلشیئم کی مقدار میں254ملی گرام، فولاد2.4ملی گرام،فاسفورس475ملی گرام اور حرارے 597ہوتے ہیں۔ یہ خشک پھلوں میں بے پناہ مقبولیت کاحامل ہے۔ یہ صحت مند چکنائی سے بھرپور ہونے کے سبب خون میں کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے اور یوں اس کا استعمال دل کی تکلیف میں فائدے مند ثابت ہو سکتا ہے نیز اس کی بدولت عارضہ قبل میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
اس حوالے سے ایک تحقیق کے مطابق تین اونس بادام کا روزانہ استعمال انسانی جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو 14فیصد تک کم کرتا ہے۔ بادام ایک خشک بیج والا پھل ہے۔ بادام کی نو یا گیارہ گریاں رات کو پانی میں بھگو دیں اور صبح نہار منہ ان کا چھلکا اُتار کر کھائیں تو دماغی قوت میں بہت اضافہ ہوتا ہے۔یہ رگوں کی خشکی اور دماغی گرمی کو زائل کرتا ہے۔اس کا حلوہ نزلہ ،زکام اور سر درد کیلئے مفید ہے۔
پستہ
سردیوں کے موسم میں نمک لگے ہوئے پستے کھانے کا مزہ ہی کچھ اور ہے،لیکن ہائی بلڈ پریشر کے مریض ان سے اجتناب برتیں کیونکہ نمک کا ضرورت سے زیادہ استعمال ان کی صحت کیلئے مناسب نہیں۔پستے میں وٹامن بی پایا جاتا ہے، اس کے علاوہ کیلشیئم اور پوٹاشیم بھی اچھی خاصی مقدار میں ہوتے ہیں۔خوش ذائقہ ہونے کے باعث پستے کو مٹھائیوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ پستہ حافظے اور دماغ کو طاقت دیتا ہے،جسم کو فربہ کرتا ہے ،معدے اور گردوں کو تقویت بخشتا ہے۔اس کے علاوہ جسمانی قوت کو بڑھاتا ہے، خون صاف کرتا ہے،کھانسی دور کرنے اور بلغم صاف کرنے میں بھی مفید ہے۔مٹھی بھر پستہ روزانہ کھانے سے امراضِ قلب کے خطرے سے کافی حد تک محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
تحقیق کیلئے ماہرین نے ایک گروہ کو روزانہ تقریباً نوے گرام پستے کھلائے۔ ایک ماہ کے بعد معلو م ہوا کہ ا ن کے مجموعی کولیسٹرول میں8.4فیصد کمی واقع ہوئی ہے،جبکہ مضر صحت کولیسٹرول بھی کم ہوا۔جن غذائوں میں پستہ شامل کیا جاتا ہے ان غذائوں کو استعمال کرنے والوں میں مفید صحت کولیسٹرول کے مقابلے میں مضر صحت کولیسٹرول کی مقدار کم رہتی ہے۔پستے میں کیلشیئم، پوٹاشیم او ر حیاتین بھی اچھی خاصی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔وہ لوگ جو باقاعدگی سے گری دار میوے مثلاً پستہ کھاتے ہیں ان کا جسمانی وزن کم رہتا ہے اور ان میں خطر ناک قسم کے امراض میں مبتلا ہونے کا اندیشہ بھی کم رہتا ہے۔پستے جسم میں حرارت بھی پیدا کرتے ہیں،جبکہ قوتِ حافظہ،دل،معدے اور دماغ کیلئے بھی مفید ہیں۔
اخروٹ
اخروٹ کی شکل بالکل انسانی دماغ کی طرح ہوتی ہے۔یہ وہ غذائی جزو ہے جو دماغ کو صحت مند طور پر کام کرنے کے قابل رکھنے کیلئے بہت ضروری خیال کیا جاتا ہے۔اخروٹ کھانے سے حراروں میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کے تیل کی مالش فالج اور لقوہ میں مفید ہے۔سردیوں کے موسم میں اکثر جوڑوں کے درد کی تکلیف رہتی ہے۔دل اور دورانِ خون کے نطام میں بھی فائدے مند ہے۔معالج کے مشورے سے اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول نارمل رہتا ہے۔اس کے علاوہ کینسر کے ممکنہ حملے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔بڑی آنت کے کینسر، چھاتی کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے۔اخرو ٹ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے حصول کا اہم ذریعہ ہے۔
کاجو
کاجو ایک خوش ذائقہ میوہ ہے۔ اس کی بو تیز اور مغز میٹھا ہوتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کیلئے اس کا باقاعدہ استعمال ضروری ہے۔ اس کو فرائی کرکے بھی کھایا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے مغز کا مربہ دل و دماغ کو طاقتور بناتا ہے اور دانتوں کے درد میں کمی پیدا کرتا ہے۔ اس کا تیل پھوڑے پھنسی پر لگایا جاتا ہے۔ کاجو میں موجود معدنیات سے جسمانی نشوونما میں مدد ملتی ہے۔ بچوں کی ہڈیاں مضبوط بنانے کیلئے کاجو بہت مفید ہے اگر اس کو اعتدال کے ساتھ کھایا جائے تو یہ بہت فائدہ دیتا ہے۔
خشک میوہ جات کھانے میں احتیاط ضروری
٭...بادام بغیر بھگوئے کھانے سے قبض کی شکایت ہوتی ہے، ،کڑوے بادام کھانے سے آنکھوں کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ کڑوے بادام کھانے سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
٭...اخروٹ مقدار میں کم کھانے چاہئیں کیونکہ یہ گلے میں خراش اور منہ میں چھالے بننے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اخروٹ دن کے بجائے رات سونے سے قبل کھائیں، اخروٹ کھانے کے بعد چائے پینا نقصان دہ ہے ثابت ہو سکتا ہے۔
٭...چلغوزہ ہمیشہ کھانے کے بعد استعمال کریں ورنہ بھوک ختم ہوجائے گی۔ 20 گرام سے زائد چلغوزے سر اور جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت پیدا کر سکتے ہیں۔
٭...کھجور نہایت میٹھا پھل ہے اسی لیے شوگر کے مریضوں کو اس سے دور رہنا چاہیے، ایک وقت میں تین سے زیادہ کھجوریں کھانا شوگر لیول بڑھا سکتا ہے جبکہ اس سے پیٹ بھی خراب ہو سکتا ہے۔
٭...کشمش کا استعمال دانتوں کو مضبوط بناتا ہے مگر گرم تاثیر رکھنے کے سبب اس کے زیادہ استعمال سے پیٹ خراب، متلی، نکسیر کا پھوٹنا اور چہرے پر دانوں کا ہونا شامل ہے۔