25 لاکھ روپے قیمت والے تھر کے گھوڑے ناپید کیوں
حیدر آباد(نیٹ نیوز)سندھ میں فصلیں اترنے کے بعد بزرگوں کی درگاہوں پر میلے لگنے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جہاں مویشیوں کی منڈی بھی لگتی ہے ۔
ان منڈیوں میں گھوڑوں کی منڈی بھی مقبول ہے جہاں اچھی نسل کے گھوڑے لاکر بیچے جاتے ہیں۔ تھر کول بلاک ون کے قریب واقع گاؤں سلیمان حجام کے جیئن حجام نے بتایا کہ تھر میں آہستہ آہستہ گھوڑوں کے استعمال میں کمی آتی گئی۔ سندھی گھوڑے دیکھنے میں اتنے خوبصورت نہیں ہوتے مگر ان کی رفتار بہترین ہوتی ہے جب کہ نوکیلے شکل کے پتلے کانوں اور لمبے بالوں والا کاٹھیاواڑی یا مارواڑی گھوڑا جسے کُنڈھی کانوں والا گھوڑا بھی کہا جاتا ہے ، گھوڑی کی نسل، خوبصورتی اور قد کاٹھ پر گھوڑے کی قیمت کا تعین ہوتا ہے ۔ پچاس ہزار روپے سے 25 لاکھ تک گھوڑے کی قیمت ہوتی ہے ۔ تھر کے گھوڑے قیمتی سمجھے جاتے تھے ۔ مگر اب تھر میں گھوڑے ناپید ہوگئے ہیں۔