مسئلہ کشمیر:امریکا میں بھارت مخالف بیانیہ مضبوط ہوچکا
امریکا کے تمام شعبے محسوس کرتے ہیں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں زیادتی کی ہے عالمی میڈیا خوفناک صورتحال کی بھرپور عکاسی کر رہا:’’دنیا کامران خان کیساتھ‘‘
لاہور(دنیا نیوز)مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے صورتحال بہت حساس اور کشیدہ ہے ، اس امر کا اظہار امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز مودی سے ملاقات میں کیا ۔ امریکا کے تمام شعبے محسوس کرتے ہیں کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں زیادتی کی ہے اور وہاں صورتحال بھارت کے بالکل قابو میں نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار میزبان ’’دنیا کامران خان کیساتھ‘‘ نے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کا میڈیا اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھارت کے بالکل قابو میں نہیں ہے ، ایک کروڑ کشمیری موت و زیست کی کشمکش سے دو چار ہیں۔ ٹائم میگزین ، نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ ، وال سٹریٹ جرنل سمیت موثر ترین اخبارات و میگزین نے کشمیر کی خوفناک صورتحال کی بھرپور عکاسی کی ہے اور حوالے سے درجنوں آرٹیکلز تحریر کئے ہیں ۔واشنگٹن سے پاکستان کے سینئر ترین صحافی انور اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی میڈیا میں اس سے پہلے کشمیر کو اس انداز سے کور نہیں کیا گیا ،بھارت مخالف بیانیہ مضبوط ہوچکا۔ یہاں نہ صرف میڈیا بلکہ امریکی حکومت کے اہلکاروں میں بھی یہ احساس پایا جاتا ہے کہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ ہر گز نہیں ہے ۔امریکی کانگریس اور سینیٹ میں بھی مذمتی بیانات آئے ہیں ،کئی ارکان نے بیانات دئیے ہیں اور بھارتی سفیر کو بتایا ہے کہ جو کچھ ہورہا ہے غلط ہورہا ہے ، ایک سینیٹر نے کہا کہ مودی کیا سمجھتے ہیں یہ سب کچھ کر کے نکل جائیں گے ایسا نہیں ہوگا ہم ان کو جوابدہ ٹھہرائیں گے ۔انور اقبال نے کہا کہ صدر ٹرمپ بار بار کشمیر کا ذکر کرتے ہیں ۔پچھلے دنوں امریکا کے مالی امور پر گفتگو ہورہی تھی اس میں بھی انہوں نے اس کا ذکر کیا ۔گویا حکومتی سطح سے لے کر تھنک ٹینک اور کانگریس سے میڈیا تک ہر طرف اس بات کا احساس پایا جاتا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں زیادتی کی ہے اور امریکا کو کوئی کردار ادا کرنا چاہئے لیکن مسئلہ یہاں آکر پھنس جاتا ہے کہ بھارت کسی قسم کی ثالثی قبول کرنے کو تیار نہیں ہے ،دیکھنا یہ ہے کہ کیا امریکا اور دوسری طاقتیں تجارتی مفادات کو پیش نظر رکھیں گی ؟لیکن عوام سے لے کر امریکی حکومت تک ہر طرف تشویش پائی جاتی ہے ۔