معیشت دستاویزی بنائے بغیر عام آدمی کیلئے ٹیکس کم نہیں کئے جاسکتے:شہباز شریف
اسلام آباد(دنیا نیوز،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)میں جدید اور عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیتے ہوئے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کردی اور کہا معیشت مثبت سمت گامزن ہے۔
غیر رسمی معیشت کو دستاویزی بنائے بغیر عام آدمی کیلئے ٹیکسوں میں کمی کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا،وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس میں ایف بی آر کے ڈیٹا کو ایک مرکز پر منسلک کرنے اور پوری ویلیو چین کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ کیلئے جدید ڈیجیٹل ایکوسسٹم کی تشکیل پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے کہاایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے ۔صرف ڈیجیٹائزیشن ہی نہیں، نئے نظام کو تقویت دینے کیلئے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم بنایا جائے ،خام مال کی تیاری و درآمد، مصنوعات کی مینوفیکچرنگ اور صارف کی خریداری تک کے تمام ڈیٹا کو ایک ہی سسٹم سے منسلک کیا جائے ،نظام کو اس قدر موثر بنایا جائے کہ پوری ویلیو چین کی براہ راست ڈیجیٹل نگرانی کی جاسکے ،نظام کے تحت جمع شدہ مرکزی ڈیٹا کو معاشی سٹریٹجک فیصلہ سازی کیلئے استعمال کیا جائے ۔دریں اثنا وزیرِاعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر پاکستان بھیجنے کی سہولت سکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری طاقت اور پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خون پسینے سے کمائی ترسیلات زر پاکستان کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتی ہیں جسے مجھ سمیت پوری قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔
وزیرِ اعظم نے وزارت خزانہ کو ترجیحی بنیادوں پر ورکرز رمیٹنس انسینٹو سکیم کیلئے فوری طور پر فنڈ جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا مالی سال 2025 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے تاریخ کی بلند ترین 38.3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیج کر 14 برس میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے ہدف کے حصول میں کلیدی کردار ادا کیا،ان ترسیلات زر سے نہ صرف بڑھتے ہوئے درآمدی بل کی ادائیگی بلکہ زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے میں بھی معاونت ملی،بیرون ملک مقیم مزدور سے لے کر کاروباری شخصیات، وطن عزیز ترسیلات زر بھیج کر ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بیرون ملک مقیم محنتی پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلاِت زر کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور اور اس نظام کو بہتر، موثر اور سہل بنا رہے ہیں۔علاوہ ازیں شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں نہتے فلسطینوں پر جاری اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔
وزیرِ اعظم نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی امداد کی ترسیل کی بندش اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی غذائی قلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی، شہباز شریف نے کہا پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی بندش کو ختم کرنے اور بھوک سے سسکتے بچوں اور خواتین سمیت فلسطینی بہن بھائیوں تک اشیاء خورونوش کی ترسیل بحال کرنے کے حوالے سے ہر سطح پر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا، پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا، پاکستان اقوامِ عالم اور دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا، جہاں حکومت پاکستان غزہ میں ظلم کا شکار فلسطینی بہن بھائیوں کو سفارتی ذرائع سے امدادی سامان پہنچاتی رہی، وہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک گیر مہم چلا کر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی،وزیرِ اعظم نے امیر جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے غزہ متاثرین کیلئے امدادی سامان بھیجنے کے اس احسن اقدام اور کوششوں کو سراہا،امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطینی راہنماؤں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے۔
اور اپیل کی ہے کہ وزیراعظم غزہ میں جنگ بندی، غذائی امداد کی فراہمی کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں۔ فلسطینی عوام اور پورا عالم اسلام پاکستان اور اس کی قیادت سے بڑی امیدیں رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم اسلامی ممالک سمیت بین الاقوامی برادری سے خصوصی رابطہ کریں۔ مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف سے نو منتخب سینیٹر امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث سینیٹر حافظ عبدالکریم نے ملاقات کی ، وزیر اعظم نے سینیٹ الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا پر امید ہوں کہ آپ اپنی مذہبی و سیاسی فکر کی روشنی میں قانون سازی میں موثر کردار ادا کریں گے ،سینیٹر حافظ عبدالکریم نے مسلم لیگ ن کی جانب سے سینیٹ الیکشن میں ان پر اعتماد کیلئے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا،ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔