پاکستان کیخلاف بھارت کی نفسیاتی جنگ کا اصل مقصد کیا؟
تجزیے
جاسوس طیاروں کا انجام کڑا پیغام ،پاکستان مودی کے ایجنڈے میں بڑی رکاوٹعالمی فورسز سی پیک پراثراندازہونا چاہتیں،چین کے جواب سے منصوبے ناکام
تجزیہ:سلمان غنیایل او سی پر بھارت کی جانب سے جاسوس طیاروں کو سرحد پار بھجوانے کی روش اور پاکستان کی جانب سے انہیں باربارگرانے کا اقدام یہ ظاہر کر رہا ہے کہ بھارت کنٹرول لائن پر نفسیاتی دبائو بڑھاتے ہوئے اسے گرم رکھنا چاہتا ہے تاکہ وہ مقبوضہ وادی کے اندر انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے سفاک عمل سے توجہ ہٹائے رکھے ، کنٹرول لائن پر پیدا کی جانے والی غیر معمولی صورتحال پر بھارتی مقاصد پورے ہوں گے اور اس کیفیت پر کیا عالمی برادری صرف نظر اختیار کئے رکھے گی؟۔ بنیادی سوالات اور حقائق یہی ہیں کہ نریندر مودی کے انتہا پسندانہ عزائم خود ہندوستان کو تو متاثر کر رہے ہیں لیکن علاقائی صورتحال پر بھی اسکے مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں جو علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے خطرناک ہے ۔متعدد ایسی رپورٹس سامنے آ چکی ہیں جن میں کہا جا رہا ہے کہ مودی آر ایس ایس کے ایجنڈے پر گامزن ہے اور مقبوضہ کشمیر اور بالخصوص جنوبی ایشیا میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں ، بی جے پی اور مودی کے انتہا پسندانہ طرزعمل ، ان کے اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور مسلم دشمنی کی وجہ سے ان کا سیاسی مقدمہ کمزور ہو چکا ہے ۔ مودی سرکار کورونا کا مذہبی کارڈ کھیل کر بھی اشتعال انگیزی کو فروغ دے رہی ہے اور بدقسمتی سے ریاستی ادارے بھی اس گھناؤنے عمل میں شریک ہیں ۔ مودی کے علاقائی ایجنڈے خصوصاً جارحانہ حکمت عملی میں پاکستان بہت بڑی رکاوٹ ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ پاکستان پر اثرانداز ہوئے بغیر اسکا ایجنڈا پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکتا۔ بار بار جاسوس طیارے بھجوانے کا مقصد پاکستان کی تیاریوں کا جائزہ لینا ہے مگر ہر بار اس طیارے کا انجام بھارت کیلئے واضح پیغام ہے ۔ بھارت، پاکستان کی علاقائی اہلیت و حیثیت سے پریشان ہے اور وہ اس کی ترقی کے سب راستے محدود کرنا چاہتا ہے ۔ جب بھی پاکستان کیلئے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں، بھارت کے پیٹ میں مروڑاٹھنے لگتے ہیں اور وہ پاکستان کیخلاف میدان میں آجا تا ہے ، اس معاملے پراسکی پشت پناہی کچھ بین الاقوامی فورسز بھی کرتی نظر آتی ہیں۔ وہ فورسز سمجھتی ہیں کہ اگر پاکستان میں امن و استحکام ہوگیاتو سی پیک پایہ تکمیل کو پہنچے گا ، جس سے نہ صرف پاکستانی معیشت خود انحصاری کی منزل پر پہنچے گی بلکہ اسکے اثرات علاقائی طور پربھی ظاہر ہوں گے اور آہستہ آہستہ بھارت کی اہمیت و کردار ختم ہوجائیگا۔ سی پیک پراثرانداز ہونے کیلئے پاکستان کے ساتھ کشیدگی ، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ور زیوں کیساتھ ساتھ اب گلگت بلتستان کے محاذ پر نیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ اس صورتحال کوبھانپتے ہوئے چین نے لداخ میں کارروائی کی اور بھارت کے عزائم کو غارت کر کے رکھ دیا ۔ اسکا مقصد بین الاقوامی فورسز، بھارت اور اسرائیل کیلئے واضح پیغام تھا کہ پاکستان کے دفاع پرکوئی کمپرومائز ہوگا نہ سی پیک کیخلاف کسی مذموم عمل کوچلنے دیا جائیگا۔ چین نے پہلے ہی مرحلہ پر بھارت کا منہ توڑ کر اسے پسپائی پر مجبور کردیا لہٰذا جس ایجنڈے کے تحت لداخ کو چھیڑا گیا تھا وہ دھرے کا دھرا رہ گیا لیکن اسکے باوجود بھارت باز نہیں آئیگا۔ پاکستان کے خلاف نفسیاتی جنگ کا مقصد مودی کا اپنے داخلی مسائل سے توجہ ہٹانا ہے ۔ اسی مقصد کیلئے وہ انتہا پسندانہ پالیسی پر گامزن ہے ۔ بھارت کی پریشانی اوردبائو کی اصل وجہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلق، اہم علاقائی ایشوز پر اتفاق اور سی پیک بھی ہے ۔ نئی دہلی پر دباؤ اور اسے دفاعی محاذ پر رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان کشمیر پرا پنا دباؤ بڑھائے ، اس کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھائے اور بتائے کہ یہ نام نہاد سیکولر اور جمہوری ملک کیسے معصوم اور مظلوم کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہے ، اس حکمت عملی سے بھارت پردبائو بڑھے گا اور کشمیریوں کی آزادی کیلئے راستہ کھلے گا۔