صحت بخش خوراک مستقبل کے تحفظ کیلئے ضروری،سینیٹر مسرور احسن

صحت بخش خوراک مستقبل کے تحفظ کیلئے ضروری،سینیٹر مسرور احسن

اسلام آباد(بزنس ڈیسک) عالمی یومِ خوراک کی مناسبت سےسائنس اِن ایکشن کے عنوان پر اسلام آباد کلب میں سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جسے سینیٹ آف پاکستان، گیلپ پاکستان، امپیکٹ ریسرچ انٹرنیشنل، اور اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے مشترکہ طور پر منظم کیا۔

تقریب میں سائنس پر مبنی نقطہ نظر کو خوراک کی حفاظت کیلئے ضروری قرار دیا گیا، اور خاص طور پر ٹیکسیشن پالیسی میں اصلاحات پر زور دیا گیا تاکہ عوام کیلئے محفوظ خوراک کو یقینی بنایا جا سکے ۔ سینیٹر سید مسرور احسن، چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹ برائے قومی خوراک تحفظ و تحقیق نے پینل کی صدارت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے پالیسی اقدامات کی فوری ضرورت ہے جو سائنسی شواہد پر مبنی ہوں۔ انہوں نے کہا، کہ صحت بخش خوراک آج نہیں بلکہ مستقبل کے تحفظ کیلئے ضروری ہے ۔ مشیر برائے سینیٹ اسپیشل انیشی ایٹوز ردا قاضی نے کہا کہ جو خوراک محفوظ نہ ہو، وہ خوراک نہیں۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی خوراک کی سپلائی چین کو مستحکم بنانے کے بھرپور حامی ہیں۔ جمیل احمد قریشی، سیکریٹری اسپیشل انوسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل نے صحت کے اہداف اور مالیاتی پالیسیوں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوراک سے منسلک فارمل سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے مراعات دینی ہوں گی، جب ان سے محفوظ پیک شدہ دودھ پر ٹیکس کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح کو ترجیح دینی چاہیے اور محفوظ دودھ پر ٹیکس لگانا درست قدم نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایسی پالیسیاں وضع کرنی چاہئیں جو تمام شہریوں کیلئے محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی کی قومی ترجیح کی عکاس ہوں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں