کینٹین مالکان اور انتظامیہ کی ملی بھگت،الائیڈہسپتال فلٹریشن پلانٹ کا چلر بند،عوام ٹھنڈے پانی سے محروم

کینٹین  مالکان  اور انتظامیہ کی  ملی  بھگت،الائیڈہسپتال   فلٹریشن  پلانٹ  کا  چلر  بند،عوام  ٹھنڈے  پانی  سے  محروم

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)الائیڈ ہسپتال میں کینٹین مالکان اور انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت نے شہریوں کو مفت ٹھنڈے پانی سے محروم کردیا۔

ذرائع کے مطابق کینٹین مالکان کی جانب سے پانی کی فروخت میں اضافے کے لیے انتظامیہ سے ساز باز کی گئی جس کے بعد شہریوں کے لیے ایمرجنسی کے باہر لگے فلٹریشن پلانٹ کا چلر بند کردیا گیا۔ سخت گرمی کے باعث دور دراز سے آنے والے مریض اور لواحقین ٹھنڈے پانی سے محروم ہیں اور مجبوراً کینٹین سے مہنگے داموں پانی خرید کر پی رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ظلم کی انتہا کردی۔ کینٹین مالکان کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوام کو اذیت میں مبتلا کیا جا رہا ہے ۔ پانی بنیادی ضرورت ہے جس کے لئے ایمرجنسی کے باہر فلٹریشن پلانٹ لگایا گیا تاہم ایک ہفتے سے زائد ہو چکا فلٹریشن پلانٹ کا چلر بند ہے اور صرف گرم پانی مل رہا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کینٹین سے پانی کی 500 ملی لٹر ٹھنڈی بوتل 40روپے جبکہ ڈیڑھ لٹر کی بوتل 70 سے 80 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے ۔ گرمی میں اضافے کے باعث پانی کی طلب بھی بڑھ گئی ہے جسے پورا کرنے کے لیے موجود فلٹریشن پلانٹ سے ٹھنڈے پانی کی بندش افسوسناک ہے ۔ دوسری جانب ترجمان الائیڈ ہسپتال ڈاکٹر افضال چیمہ نے پہلے تو چلر کی بندش کا مسئلہ ماننے سے ہی انکار کردیا۔ بعد ازاں سارا معاملہ ایم ایس ہسپتال ڈاکٹر فہیم پر ڈال دیا۔ شہریوں نے وی سی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر  سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کا سخت نوٹس لیا جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں