شدید گرمی پر ہسپتال گیسٹرو کے مریضوں سے بھرنے لگے

شدید گرمی پر ہسپتال گیسٹرو کے مریضوں سے بھرنے لگے

فیصل آباد(بلال احمد سے )گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ہسپتال گیسٹرو کے مریضوں سے بھرنے لگے ۔ شہر کی سرکاری علاجگاہوں میں ہیضہ میں مبتلا مریضوں کی یومیہ تعداد 300سے تجاوز کرگئی۔

مریضوں میں بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہونے پر طبی ماہرین نے صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے احتیاطی تدابیراپنانے کا مشورہ دے دیا۔شدید گرمی میں گیسٹروانٹرائٹس نامی وائرس شہریوں کی صحت پر حملہ آور ہوگیا ہے ۔ جس کے باعث ہیضے کے مرض میں مبتلا افراد کی بڑی تعداد بیمار ہوکر ہسپتالوں کا رخ کرنے لگی ہے ۔ ذرائع کے مطابق صرف سرکاری ہسپتالوں میں لائے جانے والے گیسٹرو کے مریضوں کی یومیہ تعداد تین سو سے تجاوز کرگئی ہے جن میں الائیڈ ہسپتال میں روزانہ تقریباً 80، الائیڈ ہسپتال ٹو میں 70جبکہ چلڈرن ہسپتال میں لائے جانے والے مریض بچوں کی تعداد 60کے قریب ہے ۔ مریضوں کو بار بار قے کی شکایت، پیٹ درد اور پانی کی کمی جیسی علامات ظاہر ہو رہی ہیں جن میں سے کئی ایک کو طبیعت خرابی کی صورت میں ایمرجنسی میں بھی داخل کرنا پڑ رہا ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے صورتحال کو تشویشناک قرار دیا جا رہا ہے ۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو حالیہ موسم میں حتی الامکاں احتیاط کا مشورہ دیا ہے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ گرم موسم میں گیسٹرو وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آگئی ہے جو غیرمعیاری کھانے اور آلودہ پانی کے ذریعے جسم میں داخل ہوکر نظام انہضام کو متاثر کرتا ہے۔ گیسٹروانٹائٹس نامی وائرس سڑکوں اور کھلے مقامات پر لگے ٹھیلوں پر دستیاب کھانے پینے کی اشیا میں عام پروش پاتا ہے جو مخصوص درجہ حرات سے زائد ہو جانے کی صورت میں فعال ہوجاتا ہے اور کھانے پینے کے ساتھ ہی جسم میں داخل یو کر بیامری کا موجب بنتا ہے ۔ شہری موجودہ موصول میں بازاری کھانے پینے سے گریز کریں۔ ابلا ہوا پانی استعمال کریں اور گھر سے نکلتے وقت پانی کی بوتل ساتھ رکھیں۔ طبیعت زیادہ خراب ہونے کی صورت میں مستند طبی معالج یا پھر ہسپتال کا رخ کریں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں