زمینی پانی میں سنکھیا کی مقدار خطرناک حد تک تجاوز کرگئی
فیصل آباد(بلال احمد سے )فیصل آباد کے زمینی پانی میں سنکھیا کی مقدار محفوظ درجہ سے خطرناک حد تک تجاوز کرگئی، ماہرین نے نمونوں سے حاصل شدہ نتائج کے بعد زمینی پانی کو انسانی صحت کیلئے۔۔۔
انتہائی مضر قرار دیدیا تاہم حکومتی و انتظامی سطح پر صورتحال پر قابو پانے کیلئے کوئی اقدامات نہ اٹھائے جا سکے ۔ تفصیلات کے مطابق صنعتی شہرفیصل آباد کا زیر زمین پانی فلٹر کے بغیر پینے کے قابل نہیں رہا جس کے سب سے بڑی وجہ اس میں مختلف طرح کے کیمیکلز اور نمکیات کا محفوظ حد سے تجاوز کرنا ہے ، پانی میں پائی جانے والی دھات سنکھیا (آرسینک)کی مقدار محفوظ حد سے کئی گنا بڑھ چکی ۔ زرعی یونیورسٹی میں شعبہ سوائل سائنسز کے ماہرین کا کہنا ہے کہ زمینی پانی میں سنکھیا کی مقدار 10 نینو گرام فی ملی لٹر تک بے ضررہے تاہم فیصل آباد کے مختلف شہری علاقوں اور تحصیلوں سے حاصل کردہ پانی کے نمونوں میں اس کی مقدار 30 سے 200 نینو گرام فی ملی لٹر تک پائی گئی ہے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے ۔ عالمی سطح پر آرسینک پر ریسرچ کرنے والے ڈاکٹر مہروز کا کہنا ہے کہ آرسینک کی مقررہ حد سے زائد مقدارشامل ہونے کی صورت میں پانی کا استعمال جسم میں کئی طرح کی بیماریوں کا موجب بن جاتا ہے جن میں سب سے خطرناک جسم پر دانے نکلنا، ہڈیوں کا ٹیڑھا پن، ہائی بلڈ پریشر اور شوگر سمیت دیگر موذی امراض شامل ہیں، پاکستان میں عام طور پرواٹر فلٹریشن پلانٹس میں آرسینک کی مقدار کو قابو کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں جس کے باعث یہ دیگر نمکیات کے ساتھ فلٹر ہونے کے بجائے پانی میں شامل رہتا ہے اور انسانی صحت کیلئے خطرناک حد تک مضر ہوجاتا ہے ۔ ماہرین کے مطابق زمین میں آرسینک کی مقدار کو قابو رکھنے کیلئے سرکاری سطح پرسنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کو صحت کے مسائل سے چھٹکارہ مل سکے ۔