شہر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز ، عملے کی شدید کمی
او پی ڈیز میں مریضوں کی یومیہ تعداد 30 ہزار سے تجاوز، بعض وارڈز میں ایک ہی بستر پر دو مریضوں کاعلاج معمول،سہولیات کی کمی دور کی جائے :شہریوں کامطالبہ
فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) شہر کے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں مریضوں کی یومیہ تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے ، جبکہ ڈاکٹرز اور عملے کی شدید کمی کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔تفصیلات کے مطابق الائیڈ ہسپتال، ڈی ایچ کیو ہسپتال، فیصل آباد ٹیچنگ ہسپتال، ایف آئی سی، چلڈرن ہسپتال، جنرل ہسپتال غلام محمد آباد اور نصرت فتح علی خان ہسپتال سمیت دیگر علاج گاہوں میں روزانہ مریضوں کا دباؤ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے ۔الائیڈ ہسپتال ون میں روزانہ 9500 سے زائد، الائیڈ ہسپتال ٹو میں 5500، اور ایف آئی سی میں 5000 سے زیادہ مریض رجوع کر رہے ہیں، تاہم بستروں اور عملے کی کمی کے باعث بیشتر مریضوں کو صرف نسخہ دے کر واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
ڈی ایچ کیو ہسپتال میں رش کے باعث مریضوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے ، بعض وارڈز میں سٹریچر پر یا ایک ہی بستر پر دو مریضوں کا علاج معمول بن چکا ہے ۔ڈاکٹرز تنظیموں کا کہنا ہے کہ نئے عملے کی بھرتی کے بغیر مریضوں کا بوجھ کم نہیں ہوگا، ایک ڈاکٹر روزانہ 200 سے 250 مریضوں کا معائنہ کرنے پر مجبور ہے ، جس سے علاج کا معیار متاثر ہو رہا ہے ۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق حکومت کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور اضافی عملے کی بھرتی کے لیے سفارشات بھجوائی جا چکی ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتالوں میں سہولیات کی کمی فوری طور پر دور کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ۔