فنڈز کا اجرا نہ ہو سکا ،لیور ہسپتال کا منصوبہ ٹھپ

فنڈز کا اجرا نہ ہو سکا ،لیور ہسپتال کا منصوبہ ٹھپ

گوجرانوالہ(سٹی رپورٹر) سال2024 بھی گزر گیا لیکن گوجرانوالہ کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے علاج کیلئے لیور ہسپتال بن سکا اور نہ اڑھائی کروڑ روپے کی لاگت سے ہی سرکاری پی سی آر لیب قائم ہوسکی۔۔۔

 ہیپاٹائٹس کے صرف چند ہزار مریضوں کو حکومت کی جانب سے ادویات فراہم کی جاسکیں جبکہ مریض مہنگا پی سی آر ٹیسٹ پرائیویٹ لیبارٹریوں سے کروانے پر مجبور رہے ،ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ہیپاٹائٹس کے مریض طبی معائنہ اور ادویات کیلئے خوار ہونے پر مجبور ہوگئے ،واحد لیور کلینک میں ہفتہ میں صرف تین بار سینکڑوں مریضوں کا طبی معائنہ کیا جاتا ہے صرف چند سینکڑوں مریضوں کو تین ماہ کا کورس کروایا جارہا ہے ،ڈاکٹروں کی کمی سہولیات اور ادویات کے فقدان کے باعث مریض خوار ہونے پر مجبور جبکہ بیشتر مرد وخواتین کئی ماہ چکر کاٹنے کے باوجود ادویات سے محروم چلی آرہی ہیں، پنجاب حکومت نے لیور ہسپتال بنانے کیلئے ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال میں عمارت مختص کی لیکن فنڈز کے اجراء نہ ہونے سے منصوبے ٹھپ ہوکر رہ گیا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں