کارپٹ گراس وزیر آ باد میں منافع بخش کا روبار بننے لگا

 کارپٹ گراس وزیر آ باد میں منافع بخش کا روبار بننے لگا

جامکے چٹھہ (نامہ نگار )ضلع وزیر آباد کی مستند صنعتوں کٹلری ، مچھلی اور چاول کی پیداوار کا شمار کیا جاتا ہے مگر سب سے بڑی اور منافع بخش صنعت کارپٹ گراس بھی ہے جو عوام کی نظروں سے اوجھل ہے۔۔۔

ضلع وزیر آباد کے 5دیہات اجان چک ، ہردوسہارن ،وزیر کے چٹھہ اور بچہ چٹھہ کے کئی خاندان درجنوں ایکڑ پر کارپٹ گراس کی اقسام کورین،فائن ڈھاکہ اور ٹفنی کاشت کرتے ہیں اس کی پنیری جو 4انچ سے لے کر 6انچ تک لگائی جاتی ہے جو 40دن کے بعد مکمل سوفٹی گرین گھاس کے گراؤنڈ میں تبدیل ہو جاتا ہے ، مئی اور جون کے مہینے میں اس کی کاشت بذریعہ پنیری کی جاتی ہے جو نومبر اور دسمبر کے مہینوں میں میں منتقلی کیلئے تیار ہو جاتی ہے ، 8 کنال کے گراسی کھیت میں 65سو مربع فٹ پیمائش کے حساب سے گھاس تیار کی جاتی ہے اس کارپٹ گراس کی پنیری کی فروحت 10روپے سے لے کر 16روپے مربع فٹ کی جاتی ہے اس گھاس کی تین اقسام کاشت کی جاتی ہے جو 4سال تک مسلسل پیداوار دیتی رہتی ہیں ۔ ان دیہات میں 80فیصد شہری اس شعبے سے وابستہ ہیں جو سارا سال پاکستان کے طول و عرض میں اس کارپٹ گراس کو پہنچانے اور پاکستان کو خوبصورت ترین اور سر سبز و شاداب بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ اس شعبہ سے وابستہ کاشت کاروں نے کہا کہ اگر حکومت ضلع وزیر آباد کے شعبہ سے وابستہ افراد کی مالی معاونت اور سپورٹ کرے تو بلاشبہ کارپٹ گراس پاکستان کی ایکسپورٹ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں