ریکارڈ بارش کے دوران موثر انتظامات،شہریوں کا سی ڈی اے حکا م کو خراج تحسین
اسلام آباد ( خصوصی رپور ٹر ) وفاقی دارالحکومت میں جاری ریکارڈ بارش کے دوران وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایات اور۔۔
چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی قیادت میں تمام متعلقہ اداروں نے شہریوں کو ممکنہ مشکلات سے بچانے کیلئے فوری اور مؤثر اقداما ت کیے ، سی ڈی اے ، ضلعی انتظامیہ، اسلام آباد پولیس، ریسکیو 1122، ڈی ایم اے اور ایم سی آئی کی خصوصی ٹیمیں جدید ترین مشینری کے ساتھ سارا دن فیلڈ میں موجود رہیں ۔ چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر نشیبی علاقوں کی مستقل نگرانی کیلئے خصوصی فیلڈ ٹیموں کو تعینات کیا گیا اور تمام متعلقہ افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں ۔ متعلقہ عملے کے بروقت اقدامات اور شدید بارش کے باوجود اسلام آباد کی تمام شاہراہوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں رہی اور کسی بھی سڑک پر پانی جمع نہیں ہوا۔ فوری طور پر ایمرجنسی فلڈ سیل قائم کیا گیا جو بارش سے پیدا ہونے والی کسی بھی مشکل صورت حال سے نمٹنے کیلئے چوبیس گھنٹے فعال ہے ۔ شہریوں نے سی ڈی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کے بروقت اور مؤثر انتظامات کی تعریف کی اور متعلقہ حکام کو خراج تحسین پیش کیا ۔ دریں اثنا چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت چیف کمشنر آفس اسلام آباد میں اجلاس منعقد ہوا۔ ممبر پلاننگ سی ڈی اے نے اسلام کے مختلف زونز میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف قانون کے مطابق اٹھا ئے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ تمام غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز و کوآپریٹو ہاؤسنگ سو سا ئٹیز کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیا جائے ، آئی سی ٹی کی حدود میں آنے والی تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز اور کوآپریٹو سوسائٹیز کا مکمل اور جامع ڈیٹا تیار کیا جائے ۔ ہر سوسائٹی کا لے آؤٹ پلان، این او سی اور پلاٹس الاٹمنٹ کا مکمل ڈیٹا خصوصا ًمقررہ زمین سے زیادہ فائلز فروخت کرنے والی سوسا ئٹیز کے نام اور زون کی تفصیلات اکٹھی کرکے مکمل ڈیٹا بیس بنایا جائے ۔اجلاس میں سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز، پرائیویٹ و کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف قانون کے مطابق بلاتفریق کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کو بلڈنگ اور دیگر مٹیریل فروخت کرنے والے افراد کے خلاف اور منظوری سے زیادہ فائلیں بیچنے والوں کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔