کریم آباد انڈر پاس کی تعمیر تا خیر کا شکار
کراچی(رپورٹ:محمد علی حفیظ )کراچی میں حکومت سندھ کے شروع کردہ اہم ترین منصوبے تاخیر کا شکار ہونے لگے ۔4 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے کریم آباد انڈر پاس میں تعمیری کام غیر اعلانیہ طور پر معطل کردیا گیا۔
زیر تعمیر انڈر پاس کی دھول مٹی اڑنے کی وجہ سے اطراف کے رہائشیوں اور کاروباری حضرات شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے لوکل گورنمنٹ کے میگا پروجیکٹ کے تحت اپریل 2023میں کریم آباد انڈر پاس کی تعمیر کا آغاز کیا تھا ۔انڈر پاس کی تعمیر کا بنیادی مقصد اس مصروف ترین علاقے میں ٹریفک جام جیسے مسائل میں کمی لانا تھا ۔کے ڈی اے ذرائع کہنا ہے کہ کریم آباد انڈر پاس کی تعمیر کی لاگت پہلے 1ارب 35کروڑ روپے تھی جو بعد میں بڑھ کر تقریبا چار ارب روپے تک جاپہنچی ہے ۔ محکمہ بلدیات سندھ اور کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حکام اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں۔ دوسری طرف تمام متعلقہ سرکاری حکام کی عدم دلچسپی کے سبب کریم آباد انڈر پاس پر کام غیر اعلانیہ طور پر معطل ہے ۔ کریم آباد انڈر پاس پر نا ہی عملہ ہے اور نا ہی مشینری نظر آرہی ہے ۔ دنیا نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے مینا بازار کے دکانداروں کا کہنا تھا کہ کئی روز سے یہاں پر کام بند ہے ، یومیہ دھول مٹی اڑنے کی وجہ سے تمام کاروبار شدید متاثر ہورہا ہے ، اس کے علاوہ اس علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ شروع میں جب کریم آباد انڈر پاس پر کام کا آغاز ہوا تو لگ رہا تھا یہ منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا لیکن 3 ماہ سے یہاں پر کام معطل نظر آرہا ہے جس کی وجہ گھروں میں مٹی آرہی ہے ، سانس لینا محال ہوگیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات سندھ کے حکام کا دعوی ہے کہ حکومت سندھ نے اپریل 2025 کی جو ڈیڈ لائن دی ہے اس وقت تک کریم آباد انڈر پاس مکمل ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں محکمہ بلدیات سندھ کے حکام کا کہنا تھا کہ فنڈز سمیت دیگر مسائل آتے رہتے ہیں لیکن اس سے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر نہیں ہونے دی جاتی۔