صدر ٹاؤن:128 گھوسٹ ملازمین کو لاکھوں روپے ادائیگی کا انکشاف

صدر ٹاؤن:128 گھوسٹ ملازمین کو لاکھوں روپے ادائیگی  کا انکشاف

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صدر ٹائون میں 128 گھوسٹ ملازمین ہر ماہ 49لاکھ 35ہزار 392 روپے کی تنخواہیں لینے لگے گھر بیٹھے سرکاری خزانے سے ہر ماہ بھاری رقم بٹورنے والے گھوسٹ ملازمین کی مبینہ سرپرستی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)سے تعلق رکھنے والے ٹائون چیئرمین کررہے ہیں۔۔۔

 جبکہ صدر ٹائون کے کچھ افسران بھی اس بہتی گنگا سے فیضیاب ہورہے ہیں ۔دنیا نیوز کو موصول سرکاری دستاویزات کے مطابق سابق ڈی ایم سی سائوتھ میں چار افسران نے محکمہ بلدیات کے اعلیٰ حکام کے ساتھ گٹھ جوڑ کے بعد 128 افراد کی خلاف قانون راتوں رات بھرتیاں کیں بھرتی ہونے والے یہ تمام افراد سرکاری افسران کے عزیز اوقارب رشتہ دار بتائے جاتے ہیں جبکہ موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک افسر نے اپنی اہلیہ کو بھی بھرتی کروادیا سرکاری ریکارڈ کے مطابق بھرتی کیے گئے ملازمین کو ایک گریڈ سے 16گریڈ کا ملازم بنایا گیا ہے جبکہ بلدیاتی الیکشن کے بعد ڈی ایم سی سائوتھ کالعدم ہوجانے کے بعد یہ تمام ملازمین صدر ٹائون کے مختلف محکموں جن میں ایڈمن، پارک اور انجینئرنگ شامل ہیں یہاں پر پوسٹ کروائے گئے۔ دستاویزات کے مطابق یہ 128ملازمین دفتر نہیں آتے ان کو ہر ماہ سندھ بینک کے ذریعے ان کے اکائونٹ میں تنخواہیں دے دی جاتی ہیں اور ہر ماہ 49 لاکھ 35ہزار 392روپے سرکاری کھاتے سے گھوسٹ ملازمین گھر بیٹھنے پر دیئے جاتے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ اس منظم اور بڑی لوٹ مار کے پیچھے مبینہ طور پر سابق میونسپل کمشنر ڈی ایم سی سائوتھ، ڈائریکٹر ایڈمن، ایک ڈائریکٹر اور ایک ڈپٹی ڈائریکٹر شامل ہیں جبکہ سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سندھ بھی اس غیر قانونی کام میں شامل ہیں انہیں بھی ان غیر قانونی بھرتیوں میں بڑا حصہ دیا گیا تھا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ڈی ایم سی سائوتھ اور موجودہ صدر ٹائون کے اہم عہدوں پر تعینات افسران نے گھوسٹ ملازمین کے معاملے پر پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے موجودہ چیئرمین صدر ٹائون منصور شیخ کو مبینہ طور پرمالی معاملات طے کرکے اعتماد میں لے لیا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ ان گھوسٹ ملازمین کے خلاف کارروائی کے بجائے مکمل خاموشی اختیار کی جارہی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں